Book Name:Faizan-e-Ghous-ul-Azam

ہستی ہیں خُود مُصْطَفٰے جانِ رحمت صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ،دیگراَنْبیائےکرامعَلَیْہِمُ السَّلَام اور مُخْتَلِفاَوْلیائے عِظام رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ  عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن نے آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی ولادت سے پہلے آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی وِلایَت کی خوش خبریاں دی ہیں،چُنانچہ

(1)سرکار صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ولادت کی خوشخبری عطا فرمائی

محبوبِ سُبْحَانی شیخ عبدُالقادرجِیلانی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کے  والدِ ماجد حضرت سَیِّد ابُو صالح مُوسیٰ جنگی دوست رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے حُضُورغوثِ اَعْظم رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی وِلادَت کی رات دیکھاکہ سَروَرِ کائنات صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان اور اَولیائےعِظام رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ  عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کے ساتھ ان کے گھر جَلْوہ اَفْروز ہیں اور اِن اَلفاظِ مُبارَکہ کے ساتھ اُن کوخِطاب فرماکر خوشخبری سے نوازا:”اے ابُو صالح !اللہ  پاک نے تم کو ایسا بیٹا عطا فرمایا ہے جو وَلی ہے ،وہ میرا اور اللہ پاک کا مَحْبُوب ہے،اس کی اَوْلیائے کرام اور اَقْطاب (رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن)میں ویسی  ہی شان ہوگی،جیسی اَنْبیائے کرام اور رسولوں عَلَیْہِمُ السَّلَام میں میری شان ہے۔“(سیرتِ غوث الثقلین،ص۵۵ بحوالہ  تفریح الخاطر)

(2)اَنبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام  کی خوش خبریاں

حضور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کے والدِ ماجد کو تمام اَنْبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام نے بھی یہ خوشخبری عطا کی کہ تمام اولیائے کرام(رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ  عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن) تمہارے  بیٹے کے فرمانبردار ہوں گے  اور ان کی گردنوں پر تمہارے بیٹے کا قدم ہوگا۔(سیرتِ غوث الثقلین، ص۵۵بحوالہ  تفریح الخاطرملخصا)

              حضورغوثِ اعظم رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ سے پہلےکے اَوْلیائے کِرام رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن میں سےکئی حضرات نے آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی آمد کی خوشخبری دی،چُنانچہ