Book Name:Faizan-e-Ghous-ul-Azam

فرمایا۔میں نے عَلامہ ابنِ جوزی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ سے پوچھا ،کیا آپ کو اس تفسیر کا علم تھا؟اُنہوں نے جواب دیا: ہاں! مجھے علم تھا۔اس کے بعد حُضُور غوثِ پاک  رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے ایک ایک کرکے گیارہ (11) تفسیری اقوال ذِکر فرمائے ،میرے پوچھنے پر ہر بار علامہ ابنِ جوزی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  فرماتے رہے:یہ تفسیری قول بھی مجھے معلوم تھا۔حضرت حافظ ابو العباس رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ  فرماتے ہیں:حُضُور غوثِ پاک  رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  نے اُسی ایک آیتِ مُبارَکہ کے چالیس (40)تفسیری اقوال  بیان فرمائے اور ہر ہر قول کے کہنے والے کا نام بھی بیان فرمایا، مگر گیارہ (11) تفسیروں کے بعد سے ہر تفسیر کے بارے میں میرے پوچھنے پر حضرت علامہ ابنِ جوزی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نَفِی میں سَر ہلاتے ہوئے کہتے رہے کہ یہ تفسیر میرے عِلم میں نہیں۔([1])

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللہُ  عَلٰی مُحَمَّد

غوثِ اعظم کا مقام و مرتبہ

شَیْخ امام اَبُو عَبْدُاللہ بن اَحْمد بن قُدَامَه رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتےہیں:حضرتسَیِّد شیخ عَـبْدُالْـقَادِر جیلانی  رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے عِلْم حاصل کرنے کے لئے بہت کوششیں کیں۔آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ  نے بہت سے عُلَمائے وقت اور اپنے  زمانے کے مشہور  ومعروف بزرگوں سےعِلْم حاصل کِیا۔جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ  اپنے زمانے کے عُلَما اور بزرگوں میں سب سے بڑے مرتبے پر فَائز ہوۓ۔عِلْم حاصل کرنے  کےلیے آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے بہت سی تکلیفیں اور مصیبتیں برداشت کیں۔آخرِ کار آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ دُنْیَوی مُعَاملات سے تعلق توڑ  ہو کر یادِ الٰہی اور نیکی کی دعوت دینے  میں مشغول ہو گئے۔زمانے بھر میں آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کے چرچے ہوگئے، دِین کے  مَنصب آپ  رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی وجہ سے  ظاہر ہوگئے،  عِلْمْ کے درجے آپ


 

 



[1] اخبارالاخیار ،ص۱ ۱،بہجۃ الاسرار،ذکر علمہ الخ،ص ۲۲۴،ذبدۃ الاثار،ص ۵۲