Book Name:Faizan-e-Ghous-ul-Azam
جیلانی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کے بارے میں سُوال کیا گیا تو آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے ارشاد فرمایا:ہم نے حضور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی عمر کا آخری حصہ پایا اور آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کے مدرسے میں مقیم رہے ،ہمارا اس طرح خیال رکھا جاتا کہ کبھی حضور غوثِ اعظم رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ اپنے شہزادے حضرت یحییٰ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کوہماری جانب بھیجتے،وہ ہمارے لیے چراغ جَلاتے اور حضور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ ہمارے لیے اپنے گھر سے کھانا بھیجتے تھے۔( سیر اعلام النبلاء،الشیخ عبد القادربن ابی صالح ،۱۵/۱۸۳)
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
اے عاشقانِ غوثُ الاعظم!آپ نے سنا کہ حضور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ علمِ دین سیکھنے والے طلبۂ کرام پر کیسی شفقت فرمایا کرتے تھے کہ اُن کیلئے اپنے گھر سے کھانا بھیجا کرتے تھے،لہٰذا ہمیں بھی چاہئے کہ دِینی طلبہ کی ضروریات کا اپنی اپنی طاقت کے مطابق خُوب خُوب خیال رکھا کریں ، مثلاًجن سے بن پڑے بالخصوص غریب طلبۂ کرام کے لیے دِینی کتابیں،کپڑے،موسِم کے لحاظ سے رہائش کی ضروریات پوری کرنے میں رِضائے اِلٰہی اور دِیگر اچھی اچھی نیّتوں کے ساتھ اپنا حصہ مِلا کر دِین کی مدد کرنے والوں میں ہم بھی شامل ہو جائیں،کیامعلوم ! اِس نیک عمل کی بَرَکت سے ہمارا ربِّ پاک ہم سے راضی ہوجائے، کیامعلوم! اِس نیک عمل کی بَرَکت سے ہمیں مغفرت کا پروانہ مِل جائے۔
دیکھئے!جس طرح ہم اپنے بچوں کواچھے سے اچھاکھاناکھلانا پسند کرتے ہیں،اچھے سے اچھا لباس پہنتے دیکھنا پسند کرتے ہیں،ذرا سوچئے!سردی کے موسم میں ہم اپنے بچوں کا کتناخیال کرتے ہیں کہ کہیں میرے لال کوسردی نہ لگ جائے،میرے بیٹے کی طبیعت تو ایسی ہے کہ نہ ہی ہلکی سے ٹھنڈی ہوابرداشت کر سکتاہے، نہ ہی گرم ہواکاہلکا سا جھونکا،اِسی طرح علمِ دِین حاصل کرنے والے طلبائے