Book Name:Ayee Toba Karin

1۔   ارشادفرمايا : اَلتَّآئِبُ مِنَ الذَّنۡبِ کَمَنۡ لَّاذَنۡبَ لَہگناہ سےتوبہ کرنےوالاا ُس کی طرح ہے جس نےگناہ کیا ہی نہ ہواَلتَّآئِبُ حَبِیۡبُ اللہِتوبہ کرنےوالا اللہ پاک کا دوست ہے۔ ([1])

2۔   ارشادفرمايا : اللہپاک نے نافرمانی کرنے والے کے لئےرات دن توبہ کےساتھ اپنا دستِ رحمت کُشادہ فرمارکھا ہےیہاں تک کہ سورج مغرب سے طُلُو ع ہو جائے۔ ([2])  

3۔   ارشادفرمايا : اگرتم اتنےگناہ کروکہ وہ آسمان تک پہنچ جائیں پھر تم توبہ کرو تواللہ پاک تمہاری توبہ ضرورقبول کرےگا۔ ([3])

               پیارے پیارےاسلامی بھائیو! آپ نے سُنا کہ توبہ کےکتنےفضائل و برکات ہیں ، یقیناًسمجھداروہی ہے جوگناہوں پر ڈٹ کر بار بارگناہ کرنے کی بجائے اپنے گناہوں سے توبہ کرلے ، کیونکہ توبہ سے منہ موڑ  لینا بہت بڑی حماقت ہے ، مسلمانوں کی شان یہ ہےکہ اگر ان سےکوئی گناہ ہوجائے تو فوراً توبہ کرلیتےہیں ، پھر گناہ ہوجائےتو پھر توبہ کر لیتے ہیں ، پھر گناہ ہو جائے تو وہ پھر توبہ کر لیتے ہیں ، اَلْغَرَض!بار بار توبہ کرنا ایمان کے تقاضوں میں سےایک تقاضا ہے ، لہٰذا ہمیں چاہئےکہ آج سچے دل سےتوبہ کرلیں اورنیکیوں پرکمر بستہ ہوجائیں ، کیونکہ توبہ کرنے  والوں کےلئے جنت جیسی عظیم نعمت کی خُوشخبری تو  ہمارے پیارےآقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نےارشاد فرمائی ہے ، چنانچہ


 

 



[1] نوادرالاصول ، الاصل السادس والمائتان ، ۲ / ۷۶۰ ، حدیث : ۱۰۳۰ ملتقطا

[2] مسلم ، کتاب التوبة ، باب قبول التوبة…الخ ، ص ۱۱۳۱ ، حدیث : ۶۹۸۹ ماخوذا

[3] ابن ماجہ ، کتاب الزھد ، باب ذکرالتوبة ، ۴ / ۴۹۰ ، حدیث : ۴۲۴۸