Book Name:Ahal Jannat-o-Ahal Jahannum Ka Mukalama
کی خبر گیری کرنے والے بہت کم لوگ ہیں۔
مدنی چینل کا ایک پروگرام (program) ہے : عبرتناک خبریں۔ اس پروگرام (program)میں اسی سال 1442 ہجری کے شعبان المعظم میں دعوتِ اسلامی کی مرکزی مجلسِ شوریٰ کے نگران حضرت مولانامحمد عمران عطاری مَدَّظِلُّہُ الْعَالِی نے ہمارے اپنے وطنِ عزیز ملکِ پاکستان کی ایک خبربیان کی جس کا خلاصہ یہ تھا کہ پاکستان کے ایک شہر میں ایک شخص نہایت غریب تھا ، اس کے گھر میں فاقے چل رہے تھے ، بےچارے کے 2بچے تھے جوبھوک سے بلکتے تھے ، کام کچھ چل نہیں رہا تھا ، آخِر ایک دِن بچے دُودھ کے لئے رَو رہے تھے ، والِداور والِدہ سے ان کا رونا دیکھا نہ گیا اور انہوں نے اپنے ہی بچوں کو اپنے ہی ہاتھوں قتل کر دیا اور خود بھی خودکشی کر کے حرام موت مر گئے۔
اللہ کی پناہ! اللہ کی پناہ! یقیناً ان دونوں کا اپنے بچوں کو قتل کرنا بھی گناہِ کبیرہ ہے اورخود کشی کرنا بھی ناجائز وحرام اور جہنّم میں لے جانے والاکام ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ بالخصوص ان کے پڑوسیوں اور بالعموم سب مسلمانوں کے لئے ان کا یہ عمل کیسا تازیانۂ عبرت ہے! اگر ہم اپنے پڑوسیوں کی دیکھ بھال کرنے والے بن جائیں ، مسکینوں کی خبرگیری کیا کریں ، حسبِ توفیق ان کی مدد کرنے والے بَن جائیں تو شاید ہم بےچارے غریب مسلمانوں کو ایسا قدم اُٹھانے سے روک سکتے ہیں۔ اے عاشقان رسول! ہم اپنے معاشرے سے غربت کا خاتمہ نہ بھی کر پائیں تو کم از کم ہم اپنے چند پیسوں کے ذریعے غریبوں کی بھوک میں کچھ تو کمی کر ہی سکتے ہیں۔ آہ! غریبوں مسکینوں کی مدد نہ کرنا یہ کافِروں کا شعار تھا ، مگر اب کئی ایسے کافِر ہیں جو ویلفیئر سوسائیٹی چلاتے ہیں لیکن یاد رکھئے! کافِروں کے یہ اعمال دُنیا تک ہیں ، انہیں