Book Name:Ahal Jannat-o-Ahal Jahannum Ka Mukalama
کے طور طریقوں کو) بغیر سوچے سمجھے اپناتے چلے گئے تو یاد رکھ لیجئے! گمراہوں کے رستے کی پیروی کرنا مسلمانوں کا نہیں بلکہ کافِروں کا طریقہ ہے۔ اللہ پاک ہم سب کو ہمیشہ گمراہیوں سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے ، ہم سب کو سچا ، پکا اور حقیقی مسلمان بننے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسَلَّم۔ آئیےدعا کرتے ہیں
مُعَاف فضل وکرم سے ہو ہر خطا یارَبّ ہو مغفرت پئے سلطانِ انبیاء یارَبّ
نبی کا صدقہ سدا کے لئے تو راضی ہو کبھی بھی ہونا نہ ناراض یاخُدا یَارَبّ
ہمارے دِل سے نکل جائے اُلْفَتِ دُنیا دے دِل میں عشق محمد مرے رچا یارَبّ([1])
اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسَلَّم۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
اَہْلِ جہنّم کا چوتھا جُرْم (سورہ مُدَّثِّر ، آیت : 46-47)
روزِ قیامت جب جنتی جہنمیوں سے پوچھیں گے کہ تم کس سبب سے جہنّم میں پہنچے تو اس کے جواب میں اَہْلِ جہنّم اپنا چوتھا جُرْم بیان کرتے ہوئے کہیں گے :
وَ كُنَّا نُكَذِّبُ بِیَوْمِ الدِّیْنِۙ(۴۶) حَتّٰۤى اَتٰىنَا الْیَقِیْنُؕ(۴۷) (پارہ29 ، سورۃالمدثر : 46-47)
ترجمہ کنز الایمان : اور ہم انصاف کے دن کو جھٹلاتے رہےیہاں تک کہ ہمیں موت آئی۔
اس سے معلوم ہوا کہ کفر و عناد اور بد عملی کی بڑی وجہ قیامت کا انکار یا اسے بھلانا ہے۔ ہم الحمد للہ! مسلمان ہیں اور ہم قیامت پر یقین بھی رکھتے ہیں ، جو معاذ اللہ!قیامت کا انکار کر دے وہ تو مسلمان ہی نہ رہے گا بلکہ کافِر ہو جائے گا۔ بےشک ہر مسلمان قیامت پر