Book Name:Ahal Jannat-o-Ahal Jahannum Ka Mukalama
“ سورہ مُدَّثِّر “ کی آیت : 38 کا بیان
سورۂ مُدَّثِّر کی آیت 38 میں اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے :
كُلُّ نَفْسٍۭ بِمَا كَسَبَتْ رَهِیْنَةٌۙ(۳۸) (پارہ29 ، سورۃالمدثر : 38)
ترجمہ کنز الایمان : ہر جان اپنی کرنی میں گروی ہے۔
عُمُوماً جب کسی شخص سے قرض لینا ہو تو قرض دینے والا ضمانت مانگتا ہے کہ تم اپناکوئی ضمانتی دے دو تو میں تمہیں قرض دے دُوں گا ، اس صُورت میں اگر قرض مانگنے والے کے پاس کوئی ضمانتی موجود نہ ہو تو وہ اپنی کوئی قیمتی چیز مثلاًزمین کے کاغذات ، سونے چاندی کے زیور وغیرہ بطورضمانت اسے دے کر قرضہ حاصِل کر لیتا ہے اور یہ معاہدہ ہوتا ہے کہ میں قرض واپس لوٹا کر اپنی چیز تم سے واپس لے لوں گا۔ یہ جو چیز بطور ضمانت قرض دینے والے کے پاس رکھی جاتی ہے ، اسے عربی میں “ رَہْن(یعنی گروی رکھی ہوئی چیز) “ کہتے ہیں۔ اس آیتِ کریمہ میں یہی لفظ استعمال ہوا اَور اللہ پاک نے فرمایا : ہر جان اپنی کرنی میں (یعنی اپنے اعمال کے بدلے) گروی رکھی ہے۔
مطلب یہ ہے کہ اللہ پاک نے ہمیں زِندگی بخشی ، جسم دیا ، ہاتھ پاؤں دئیے ، آنکھ ، کان ، ناک ، عقل و سمجھ عطا فرمائی ، پھر ہم پر اَحْکام لازِم فرمائے ، کچھ چیزیں ہم پر فرض ہیں ، کچھ ہم پر اللہ پاک کے واجبات ہیں ، اب ان فرائض و واجبات کے بدلے ہماری جان گروی رکھی گئی ہے ، اگر ہم یہ فرائض اور واجبات ادا کرتے ہیں تو ہم اپنی جان جہنّم سے آزاد کروا لیں گے ، اگر ہم ان میں کوتاہی کرتے ہیں تو خود کو جہنّم کا حقدار بنائیں گے۔