Book Name:Ahal Jannat-o-Ahal Jahannum Ka Mukalama
مسلمانوں نے نہیں اپنائے۔
پھر اس کے ساتھ ہی ساتھ اس پر بھی غور کیجئے! * سُنّت کے مطابق داڑھی رکھنے والوں پر طعنے کسنے والے کون ہیں؟ * عُلَمائے کرام کامذاق اُڑا کر جہنّم کے حقداربننے والے کون ہیں؟ * مبلغین کو ٹیڑھی نظروں سے دیکھنے والے ، * جھوٹ بول کر تجارت کرنے والے ، * جھوٹوں کی حمایت کرنے والے ، * بےدینوں کے لئے راستے ہموار کرنے والے یہ سب کون ہیں؟ * کیامسلمان آج یہ سب کچھ نہیں کر رہے؟ اگر کر رہے ہیں تو پھر دِل کے کانوں سے ، عبرت کے لئے اَہْلِ جہنّم کا یہ جواب قرآنِ کریم کی زبانی سُنیے اور غور کیجئے کہ یہ کن کا کام ہے ، ارشاد ہوتا ہے :
وَ كُنَّا نُكَذِّبُ بِیَوْمِ الدِّیْنِۙ(۴۶) (پارہ29 ، سورۃالمدثر : 46)
ترجمہ کنز الایمان : اور ہم انصاف کے دن کو جھٹلاتے رہے۔
نہ سمجھو گے تو مٹ جاؤ گے اے مسلمانو!
تمہاری داستاں تک نہ رہے گی ، داستانوں میں
یاد رکھئے! * ہماری ہدایت قرآنِ کریم میں ہے ، * ہماری ہدایت اَحادیثِ کریمہ میں ہے ، * ہمارے لئے آئیڈیل کردار ہمارے آقا ومولیٰ ، محمد مصطفےٰ صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم کا ہے ، * ہم صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوان کے نقشِ سیرت پر چلنے والے ہیں ، * ہم اولیائے کرام سے فیض لینے والے ہیں۔ ہم نے کوئی بھی چیز اپنانے سے پہلے یہ سوچنا ہے کہ کیا یہ چیز ہمارے دِین کو نقصان تو نہیں پہنچائے گی ، کیایہ چیز ، یہ عادت ، یہ روایت ، یہ رسم و رواج مجھے گمراہی کی طرف تو نہیں لے جائے گی ، اگر ہم نے یہ نہ کیا بلکہ ہر چمکتی چیز (یعنی کفار