Book Name:Qurbani Sunnat Anbiya Hay
فرمایا : نَحْر (یعنی 10 ذو الحجہ) کے دِن اللہ پاک کے ہاں سب سے پسندیدہ عمل خون بہانا (یعنی جانور ذبح کرنا) ہے ، بےشک قربانی کے جانور روزِ قیامت اپنے سینگوں ، بالوں اور کُھروں کے ساتھ آئیں گے اور بے شک قربانی کا خون زمین پر گِرنے سے پہلے ہی اللہ پاک کے ہاں مقامِ قبول تک پہنچ جاتا ہے ، لہٰذا خوش دِلی سے قربانی کرو! ([1])*حضرت زَیْد بِنْ اَرْقم رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ سے روایت ہے ، سرکارِ مدینہ ، راحتِ قلب و سینہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : تمہارے لئے قربانی کے جانور کے ہر بال کے عِوَض ایک نیکی ہے۔ ([2])*امام حَسَن مجتبیٰ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ روایت کرتے ہیں ، مکے مدینے کے سلطان ، شاہِ کون و مکان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : جو خوش دِلی سے ، ثواب کے لئے قربانی کرے ، اس کی قُربانی اس کے اور جہنّم کے درمیان آڑ بن جائے گی۔ ([3])* “ سُنَنِ کبریٰ “ کی روایت ہے ، مالکِ جنّت ، قاسِمِ نِعْمَت صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : بے شک اللہ پاک کی بارگاہ میں سب سے زیادہ پسندیدہ قُربانی وہ ہے جو قیمت میں اعلیٰ اور خوب فربہ (یعنی موٹی تازی) ہو۔ ([4])*ایک روایت میں فرمایا : بوڑھے جانور کی بجائے جوان جانور کی قربانی بارگاہِ الٰہی میں زیادہ پسندیدہ ہے۔ ([5])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
[1]...ترمذی ، کتاب : الاضاحی ، باب : فی فضل الاضحیہ ، صفحہ : 383 ، حدیث : 1493۔
[2]...ابن ماجہ ، کتاب : الاضاحی ، باب : ثواب الاضحیہ ، صفحہ : 510 ، حدیث : 3127۔
[3]...معجم کبیر ، جلد : 2 ، صفحہ : 213 ، حدیث : 2670۔
[4]...مسند امام احمد ، جد ابی الاشد ، جلد : 6 ، صفحہ : 375 ، حدیث : 15893۔
[5]...سنن کبری بیہقی ، کتاب : ضحایا ، باب : یستحب ان یضحی ، جلد : 9 ، صفحہ : 507 ، حدیث : 19092۔