Book Name:Qurbani Sunnat Anbiya Hay

بیان سننے کی نیتیں

حدیثِ پاک میں ہے : اَفْضَلُ الْعَمَلِ اَلنِّيَّةُ الصَّادِقَةُ سچی نیت  اَفْضَل عَمَل ہے۔ ([1])

اے عاشقانِ رسول! ہر کام سے پہلے اچھی اچھی نیتیں کرنے کی عادَت بنائیے کہ اچھی نیت بندے کو جنَّت میں داخِل کر دیتی ہے۔ بیان سننے سے پہلے بھی اچھی اچھی نیتیں کر لیجئے! مثلاًنیت کیجئے! *پورا بیان سُنوں گا *بااَدب بیٹھوں گا *سُستی سے بچوں گا  *اپنی اِصْلاح کے لئے بیان سُنوں گا *جو سُنوں گا دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

شیخ طریقت ، اَمیر اہلسنت ، حضرت علامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطار قادری رضوی ضیائی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے اپنے رسالے “ ابلق گھوڑے سُوار “ میں ایک ایمان افروز حِکایت نقل فرمائی ، اس کا مَضْمُون کچھ یوں ہے : حضرت اَحْمَد بن اسحاق رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : میرا بھائی غریب تھا ، اس کے باوُجُود اللہ پاک کی رضاکی نِیّت سے ہر سال بَقَرہ عید پر قُربانی کیا کرتا تھا ، اُس کے انتقال کے بعد میں نے ایک خواب دیکھا کہ قیامت قائم ہو گئی ہے ،  لوگ اپنی اپنی قَبروں سے نکل آئے ہیں ، اچانک میرا مرحوم بھائی ایک اَبْلَق(یعنی دو رَنگےچِتکُبْرے) گھوڑے پر سُوار نظر آیا ، اُس  کے ساتھ اَور بھی بہت سارے گھوڑے تھے۔ حضرت اَحْمد بن اسحاق رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : میں نے اپنے بھائی سے پوچھا : یَا اَخِی! مَا فَعَلَ اللہُ بِکَ یعنی اے میرے بھائی!اللہ پاک نے آپ کے ساتھ کیا مُعَاملہ فرمایا؟ کہنے لگا : اللہ پاک نے مجھے بَخْش دیا۔ میں نے پوچھا : کس عمل کے سبب؟ کہا : ایک دِن کسی غریب


 

 



[1]...جامع صغیر ، صفحہ : 81 ، حدیث : 1284۔