Book Name:Qurbani Sunnat Anbiya Hay

ہیں کہ وہ حرج اور گُنَاہ والے کاموں میں پڑنے کے خوف سے اُن کاموں کو بھی چھوڑ دیتا ہے ، جن میں شرعاً کوئی حرج نہیں ہوتا۔ ([1])

قربانی اور تقویٰ کے تقاضے

پیارے اسلامی بھائیو!  بیان کی گئی آیات سے معلوم ہوا کہ اپنی قربانی کو قبولیت کے لائق بنانے کے لئے تقویٰ کے تقاضوں پر عمل کرنا ضروری ہے ، مثلاً *قربانی دکھلاوے کے لئے نہ کی جائے ، اِخْلاص کے ساتھ کی جائے *قربانی کرنے میں کوئی دُنیوی فائدہ ملحوظ نہ ہو ، صِرْف اللہ پاک کی رِضا کے لئے قربانی کی جائے *جانور دیکھنے ، خریدنے میں کوئی غیر شرعی معاملہ نہ ہونے پائے ، اس کا خیال رکھا جائے *قَصَّاب کے ساتھ مُعَاملہ طَے کرنے میں “ اجارے کے شرعی اُصُول “ پیشِ نظر رکھے جائیں *قَصَّاب کی اُجْرَت پُوری پُوری بروقت دے دی جائے *قُربانی کا جانور گلی میں باندھ دیا جاتا ہے ، جس سے گزرنے والوں کو تکلیف ہوتی ہے ، ایسا نہ کیا جائے *قربانی کے وقت بعض اوقات راستہ بَند کر دیا جاتا ہے ، اس سے بھی بندوں کے حقوق پامال ہو سکتے ہیں * عوامی راستے پر قربانی کی جاتی ہے ، ایسی صُورت میں حقوق العباد کا خیال رکھا جائے *گلیوں میں خون یُوں ہی بہتا چھوڑ دیا جاتا ہے ، جس سے گزرنے والوں کے کپڑے آلودہ ہونے کا خدشہ ہوتا ہے ، اس سے بچا جائے *اوجھڑی اور جانور کی آنتیں ، پیٹ سے نکلنے والی گندگی وغیرہ یُوں ہی گلی میں نہ ڈالی جائے *غرض قربانی کرنے میں طہارت اور پاکیزگی ، صَفائی ستھرائی کا پُورا خیال رکھا جائے *اِجْتماعی قربانی کی صُورت میں گوشت کی تقسیم شرعِی اُصولوں کے عین مطابق کی جائے ، کسی کا بھی حق ضائع نہ ہونے دیا جائے *قربانی کی کھال دینے کا اگر کسی سے وعدہ کیا ہے تو


 

 



[1]...منہاج العابدین ، صفحہ : 159۔