Book Name:Qurbani Sunnat Anbiya Hay

خاندان کے جدِّ اَمْجَد حضرت ابراہیم خلیل اللہ عَلَیْہِ السَّلَام نے عرب کے اسی ریگستان میں محبتِ الٰہی سے سرشار ہو کر اپنے لاڈلے بیٹے حضرت اسماعیل عَلَیْہِ السَّلَام کے گلے پر چُھری رکھی تھی اور محبتِ الٰہی کے امتحان میں کامیاب ہو کر دُنیا جہان کو حیرت میں ڈال دیا تھا ، آج ان کے شہزادے حضرت عبد المطلب رَضِیَ اللہُ عَنْہُ اسی حِکایت کو دہرانے کے لئے تیار ہیں ، اللہ !اللہ...!! نہ ماتھے پر کوئی بَل ،  نہ آنکھ میں نمی ، اگرچہ باپ کا دِل ہے مگر عشقِ الٰہی میں ایسا مضبوط ہے کہ نہ دھڑکن بے رَبط ہوتی ہے ، نہ ہاتھ کانپتا ہے ، ادھر حضرت عبد اللہ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کو دیکھئے! محبتِ اِلٰہی سے مَعْمُور سینہ ، نہ جھجک نہ کوئی خوف ، پیشانی میں سلطانِ دوجہاں ، والئ کون ومکاں صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کا نُور جگمگا رہا ہے اور محبتِ اِلٰہی سے سرشار ہو کر اپنے دادا حضرت اسماعیل عَلَیْہِ السَّلَام کی سُنّت نبھانے کے لئے دِل وجان سے تیار ہیں۔  

قریب تھا کہ حضرت عبد المطلب رَضِیَ اللہُ عَنْہُ اپنے لاڈلے شہزادے حضرت عبد اللہ  رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کے گلے پر چُھری چلا کر مَنَّتْ پوری کرتے اور زمین وآسمان کو ایک سکتے میں ڈال دیتے مگر سردارانِ قریش بیچ میں آئے اور لجاجت سے ، عاجزی کے ساتھ عَرْض گزار ہوئے : اے سَرْدَار! کیا کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں؟ فرمایا : بیٹا قربان کروں گا۔ کہنے لگے : ہم ہر گز ایسا نہیں ہونے دیں گے ، آپ اپنے رب سے مَعذرَت کر لیجئے! آج آپ نے بیٹا قربان کر دیا تو سب آپ  کی پیروی کریں گے ، اور یہی طریقہ رائج ہو جائے گا۔ ([1]) حضرت عبد المطلب رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے پُر جوش لہجے میں فرمایا :

عَاهَدْتُهٗ وَاَنَا مُوْفٍ عَهْدَهٗ                                                                                         وَاللّٰهِ لَا يُحْمَدُ شَيْءٌ حَمِدَهٗ


 

 



[1]...شرحِ زُرْقانی علی مواہب ، مقصد : اول ، ذکر : حفر زم زم ، جلد : 1 ، صفحہ : 177تا178۔