Book Name:Hazrat Ibraheem Aur Namrood
دیکھئے ، آپ عَلَیْہِ السَّلَام ڈرے نہیں ، جھجکے نہیں ، پُوری خود اعتمادی کے ساتھ ، پُورے یقین کے ساتھ اور فخریہ انداز میں اپنے رَبّ کے وُجُود پر ، اپنے رَبّ کے ایک ہونے پر دلیل ارشاد فرمائی اور دلیل کے الفاظ کیا تھے؟ فرمایا : رَبِّیَ الَّذِیْ میرا رب وہ ہے ، یہاں حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام یُوں بھی کہہ سکتے تھے : اے نمرود! تیرا رَبّ وہ ہے یا ہم سب کا رَبّ یا اگر “ تمام جہانوں کا رَبّ کہہ کر دلیل دیتے تو یہ اَوْر بھی زیادہ واضِح ہوتا مگر بعض مُفّسِّرِیْن لکھتے ہیں : حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام نے اس جگہ “ رَبِّیْ (میرا رَبّ) “ کہا ، اس میں آپ نے فخر کا اِظْہَار فرمایا ، گویا آپ عَلَیْہِ السَّلَام نمرود کو یہ بتا رہے تھے کہ اے نمرود! تُو وہ ہے جو لوگوں کو مجبور کر کے ، سزائیں دے کر ، لوگوں کے حقوق پر قبضے جما کر ، غلہ اور اناج رَوْک کر زبردستی اپنے آپ کو خُدا کہلواتا ہے مگر حقیقی خُدا وہ ہے کہ میں مَجْبُوراً اُسے خُدا نہیں مانتا بلکہ مجھے فخر ہے کہ میں اُس خُدا کا بندہ ہوں ، اس قُدْرت والے خُدا پر یقین رکھتا ہوں ، جو زِندگی بھی دیتا ہے ، موت بھی دیتا ہے ، سورج کو مشرق سے نکالتا ہے ، مغرب میں غُروب کرتا ہے ، وہی سچا رَبّ ہے اور وہی حقیقی مَعْبُود ہے۔
اے عاشقانِ رسول ! یہ جو نمرود کے سامنے حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کا مبارک انداز ہے ، یہ جو لفظوں کا چُنَاؤ ہے ، یہ ایمان کو تازگی بخشنے والا ہے ، ہم حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کی مِثْل تو نہیں ہو سکتے ، ہمیں حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام جتنا نُورِ اِیْمان تو نصیب نہیں ہو سکتا کہ حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام نبی ہیں ، اللہ پاک کے خلیل ہیں ، البتہ حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کی پیروی میں ، حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کی بارگاہ سے فیض حاصِل کر کے الحمد للہ! ہم بھی اس بات پر فخر کرتے ہیں کہ ہم ایک اللہ پاک وَحْدَہٗ لَاشَرِیْک پر ایمان رکھنے