Book Name:Hazrat Ibraheem Aur Namrood
ہے : بےشک مسلمان حِلْم کے ذریعے دِن کو روزہ رکھنے اور رات کو عبادت کرنے والے کا درجہ پا لیتا ہے۔ ([1]) *سرکارِ عالی وقار ، مدنی تاجدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : بےشک اللہ پاک حِلْم والے کو پسند فرماتا ہے۔ ([2])*ایک حدیثِ پاک میں ہے : روزِ قیامت مخلوق کو جمع کیا جائے گا ، ایک اعلان کرنے والا اعلان کرے گا : اَہْلِ فَضْل کہاں ہیں؟ یہ سُن کر کچھ لوگ اُٹھ کر جلدی سے جنّت کی طرف بڑھ جائیں گے ، فرشتے اُن سے پوچھیں گے؟ تم جلدی جلدی جنّت کی طرف کیوں جا رہے ہو؟ وہ کہیں گے : ہم ہی اَہْلِ فَضْل ہیں۔ فرشتے پوچھیں گے : تمہاری فضیلت کیا ہے؟ وہ کہیں گے : جب ہم پر ظُلْم کیا جاتا تو ہم صبر کرتے ، ہم سے بُرا رَوِیَّہ اختیار کیا جاتا تو ہم مُعَاف کرتے اور جب ہم سے کوئی جہالت والا برتاؤ کرتا تو ہم حِلْم کا مُظَاہرہ کیا کرتے تھے۔ ([3])
تُو عطا حِلْم کی بھیک کر دے میرے اخلاق بھی ٹھیک کر دے
تجھ کو فاروق کا واسطہ ہے یاخُدا! تجھ سے میری دُعا ہے([4])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو!حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کا دوسرا وَصْف جو سورۂ ہُود کی آیت : 75 میں ارشاد ہوا ، وہ ہے : اَوَّاہٌ۔ اَوَّاہ کا لفظی معنی ہے : بہت آہیں بھرنے والا۔ عُلَمائے کرام نے “ اَوَّاہ “ کے 13 معانی بیان فرمائے ہیں ، ان معانی کے اعتبار سے آیتِ