Book Name:Quran Aur Farooq e Azam
آدابِ زندگی بیان کرنے کی سَعَادت حاصِل کرتا ہوں۔ ایک روز تاجدارِ رسالت ، شہنشاہِ نبوت صَلَّی اللّٰہ عَلَیْہِ واٰلہٖ وسَلَّمنے 3 مرتبہ فرمایا : میرے نائِب پر اللہ پاک کی رَحمت ہو۔ عَرْض کیا گیا : حُضُور! آپ کے نائِب کون ہیں؟ فرمایا : میری سُنّت سے مَحبَّت کرنے اور دوسروں کو سکھانے والے۔ ([1])
سینہ تیری سُنّت کا مدینہ بنے آقا! جنت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
“ زُلفیں رکھنا “ سُنَّتِ مصطفےٰ ہے
اے عاشقانِ رسول !زُلفیں رکھنا پیارے آقا ، مدینے والے مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہ عَلَیْہِ واٰلہٖ وسَلَّم کی پیاری پیاری سنّت مبارکہ ہے *آپ صَلَّی اللّٰہ عَلَیْہِ واٰلہٖ وسَلَّم نے ہمیشہ اپنے سر مبارک کے بال شریف پورے رکھے *کبھی نصف کان مبارک تک ، کبھی کان مبارک کی لو تک ، کبھی گیسو شریف بڑھ جاتے تو مبارک شانوں کو جھوم جھوم کر چومنے لگتے *حضرتِ سیّدُنا اَنَس رَضِیَ اللّٰہ عَنْہُ فرماتے ہیں : نبئ اکرم ، رسول محتشمصَلَّی اللّٰہ عَلَیْہِ واٰلہٖ وسَلَّم کے بال مبارک آدھے مبارک کانوں تک تھے ([2])* حضرت عائشہ صدیقہ رَضِیَ اللّٰہ عَنْہَافرماتی ہیں : میرے سرتاج ، صاحبِ معراج صَلَّی اللّٰہ عَلَیْہِ واٰلہٖ وسَلَّم کی مبارک زُلفیں کان کی لو سے ذرا نیچے ہوتیں اور مبارک کندھوں کو چوما کرتیں۔ ([3])
اے عاشقانِ رسول !سر کے بیچ میں سے مانگ نکالنا سنّت مبارکہ ہے۔ بہار شریعت