Book Name:Bilal Habshi Ki 8 Hikayaat

سُنی ، بتایا گیا : یہ بِلال ہے۔ ([1])     

سُبْحٰنَ اللہ! کیا شان ہے میرے آقا حضرت بلال رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کی۔ آپ نے ایمان قبول کیا ، تکلیفیں آئیں ، ظُلْم و سِتَم کے پہاڑ توڑے گئے ، آپ ثابت قدم رہے ، دِیْنِ اسلام سے منہ نہیں موڑا تو اب دیکھئے! کیسے کیسے انعام مل رہے ہیں۔  سُبْحٰنَ اللہ!  

بےدام ہی بِک جائیے بازار نبی میں              اس شان کے سودے میں خسارے نہیں ہوتے

(5) : بِلال کبھی جھوٹ نہیں بولتے

ایک روز حضور اکرم ، نورِ مجسم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  حضرت بِلالِ حبشی رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کے گھر تشریف لائے۔

سُبْحٰنَ اللہ!  یہ بھی کیسی عِزَّت افزائی ہے ، دو جہان کے آقا ، فرشتے جن کی بارگاہ میں حاضِری کی خواہش کرتے ہیں ، وہ آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  خُود چل کر حضرت بلال رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کے گھر تشریف لائے۔ پوچھا : بِلال گھر پر ہیں؟ حضرت بلال رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کی زوجہ محترمہ نے عرض کیا : وہ تو گھر پر نہیں ہیں۔

پھر زوجہ محترمہ نے عرض کیا : یارسول اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم! بِلال جب گھر ہوتے ہیں ، اُن کی زبان پر بَس ایک ہی رَٹ ہوتی ہے : قَالَ رَسُوْلُ اللہِ ، قَالَ رَسُوْلُ اللہِ آج رسول اللہ نے یہ فرمایا ، آج رسول اللہ نے وہ فرمایا (صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

عشق دیکھئے! حضرت بلال رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ جب تک بارگاہِ رسالت میں حاضِر رہتے ہیں ، دیدارِ مصطفےٰ کے جام پیتے رہتے ہیں ، جب گھر آجاتے ہیں تو اپنے محبوب آقا ، دوجہاں کے داتا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کی ہی باتیں کرتے ہیں۔


 

 



[1]...مُسْنَدِ امام احمد ، جلد : 2 ، صفحہ : 144 ، حدیث : 2366۔