Book Name:Bilal Habshi Ki 8 Hikayaat

مبارک اس انداز کا تھا۔ پاک و ہند میں عموماً لوگوں کے رنگ گندمی ہوتے ہیں۔

اسلام کا جمال ہے تیرے جمال سے        سیرت تری ہے دِین کی اک ترجماں بلال

حضرت بلال حبشی رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ سابِقُ الْاِسْلام ہیں یعنی آپ نے ابتداءِ اسلام ہی میں ایمان قبول کر لیا تھا ، غُلامی سے آزادی نصیب ہونے کے بعد سے لے کر پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کے وِصَالِ ظاہِری تک حضرت بلال رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ بارگاہِ رسالت میں حاضِر رہے ،   حضرت بلال رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ مُؤذِّنِ رسول بھی ہیں اور خازِنِ مصطفےٰ  بھی ہیں یعنی رسولِ اکرم ، نور مجسم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے مالی مُعَاملات کی دیکھ بھال کی ذِمَّہ داری حضرت بلال رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کو عطا کر رکھی تھی۔ اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کے وِصالِ ظاہری کے بعد حضرت بلال رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ مُلْکِ شام تشریف لے گئے اور آخر تک وہیں رہے ، آپ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ سن 20 ہجری کو اس دُنیائے فانی سے رُخصت ہوئے۔ آپ کا مزار مبارک مُلْکِ شام میں ہے۔ ([1])

جاہ و جلال دَو نہ ہی مال و مَنَال دَو                  سوزِ بلال بَس میری جھولی میں ڈال دو

دُنیا کے سارے غم میرے دِل سے نکال دو      غم اپنا یاحبیب بَرائے بِلال دو([2])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

دِیْن پر استقامت

 اے عاشقانِ رسول ! ہم نے سُنا کہ ہمارے آقا حضرت بلال حبشی رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ اِیْمان پر کیسے مضبوط تھے ، آپ پر تکلیفیں آئیں ، ظُلْم و سِتَم کے پہاڑ توڑے گئے مگر آپ دِین پر


 

 



[1]...اُسد الغابہ ، جلد : 1 ، صفحہ : 415و416 ، ملتقطاً۔

[2]...وسائِلِ بخشش ، صفحہ : 305۔