Book Name:Bilal Habshi Ki 8 Hikayaat
فرمانِ مصطفےٰصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم : اَلنِّیَّۃُ الْحَسَنَۃُ تُدْخِلُ صَاحِبَہَا الْجَنّۃَ یعنی اچھی نیت بندے کو جنت میں داخِل کر دیتی ہے۔ ([1])
اے عاشقانِ رسول ! ہر جائِز کام سے پہلے اچھی اچھی نیتیں کر لیا کیجئے! اس سے ثواب بڑھ جاتا ہے۔ بیان سننے سے پہلے بھی کچھ اچھی اچھی نیتیں کر لیجئے! مثلاً *رضائے الٰہی کے لئے بیان سُنوں گا *بااَدَب بیٹھوں گا * نگاہیں جھکا کر خوب توجہ سے بیان سُنوں گا *جو سُنوں گا ، اس پر خود عَمَل کروں گا اور دوسروں تک بھی پہنچاؤں گا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
(1) : ایک غُلام کے قبولِ اسلام کی ایمان افروز حکایت
پیارے اسلامی بھائیو! دِیْنِ اسلام کا ابتدائی دَور ، جب ہمارے پیارے نبی ، آخری نبی ، رسولِ ہاشِمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اِعْلانِ نبوت فرمایا ، یہ دَوْر سخت آزمائش کا دَور تھا ، اَہْلِ اِیْمان پر ظُلْم و ستم کے پہاڑ توڑے جا رہے تھے ، مسلمانوں کو ستایا جا رہا تھا ، کفّارِ مکہ اِسْلام کی مخالفت میں اکٹھے ہو کر کھڑے تھے ، اس دَور میں ایک وقت وہ بھی آیا کہ جب پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اپنے یارِ غار حضرت ابو بکر صدیق رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کو ساتھ لے کر ایک غار میں تشریف لے گئے ۔
انہی دِنوں کی بات ہے ، اللہ پاک کے رسول ، رسولِ مقبول صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم غار میں تشریف فرما تھے ، ایک روز مَکَّہ مُکَرَّمہ کے ایک بڑے کافِر عبد اللہ بِنْ جُدْعان کا ایک