Book Name:Bilal Habshi Ki 8 Hikayaat
وِچھوڑے دے میں صدمے روز جَھلَّاں یارسول اللہ!
کراں میں تیریاں دِن رات گَلَّاں یارسول اللہ!
خیر! رسول اکرم ، نورِ مجسم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے یہ بات سُن کر فرمایا : مَا حَدَّثَکِ عَنِّیْ بِلالٌ فَقَدْ صَدَقَ بِلال میری طرف سے جو بھی حدیث بیان کرتا ہے ، وہ سچ ہے ، بِلالٌ لَا یَکْذِبُ بلال جھوٹ نہیں بولتا۔ ([1])
اے عاشقانِ رسول ! کمال دیکھئے! سچّے آقا ، رسولِ خُدا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اپنی سچّی زبان سے سچّے عاشِقِ رسول حضرت بلال رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کی سچائی کی گواہی دے رہے ہیں۔ یہ ہے حضرت بِلال رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کی شان۔ کاش! حضرت بِلال رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کا صدقہ ہمیں ہمیشہ سچ بولتے رہنے کی توفیق ملے ، کاش! جھوٹ سے ایسی نفرت ہو کہ مرتے دَم تک کبھی بھی جھوٹ نہ بولیں * جھوٹ بولنا گُنَاہ ہے * جھوٹ جہنّم میں لے جانے والا کام ہے * جھوٹ بولنا مسلمانوں کا نہیں ، منافقوں کا طریقہ ہے۔ آہ! ہمارے ہاں ایسے نادان بھی ہیں ، جو کہتے ہیں : میاں سچ کا زمانہ نہیں ہے ، جھوٹ کے بغیر تَو کام ہی نہیں چلتا۔
یہ دعویٰ کہاں تک دُرُست ہے ، آئیے ! اس بارے میں بھی حضرت بِلال رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کی سیرتِ پاک سے راہنمائی لیتے ہیں۔
(6) : سچ نے ہی تیرے کام بنایا ہے
حضرت بلال رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کے ایک بھائی تھے ، بعض کتابوں میں ان کا نام خالِد لکھا ہے۔ ان کا نِکاح کرنا تھا ، حضرت بلال رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ انہیں ساتھ لے کر ایک قبیلے میں گئے۔