Book Name:Bilal Habshi Ki 8 Hikayaat
پیارے اسلامی بھائیو! چونکہ کفارِ مکہ اَہْلِ ایمان پر ظُلْم کے پہاڑ توڑتے تھے ، لہٰذا حکمت کے پیکر ، سلطانِ بحر و بر صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اس عظیم عاشِقِ رسول کو فِی الْحَال ایمان چھپائے رکھنے کا حکم دِیا۔ چنانچہ وہ غُلام حُکْمِ مصطفےٰ پر لبیک کہتے ہوئے واپس چلے گئے۔
خُوش نصیب غُلام جو غُلامئ مصطفےٰ میں آکر ہم غُلاموں کی سرداری کا تاج سَر پر سجا چکے تھے ، جب یہ اپنے دُنیوی مالِک کے گھر پہنچے تو ایک عجیب بات دیکھنے کو ملی ، بکریاں تو پہلے بھی چَرایا کرتے تھے مگر آج یہ بکریاں چہرۂ مصطفےٰ کی زیارت کر کے آئی تھیں ، آج ان بکریوں کو خدمتِ مصطفےٰ کا شرف نصیب ہوا تھا ، اس لئے حیرت انگیز طَور پر آج بکریوں کا دُدوھ پہلے سے کئی گُنا زیادہ ہو گیا۔ مالِک نے ، گھر والوں نے جب دُودھ کی یہ زیادتی دیکھی تو غُلام سے کہنے لگے : اے غُلام! آج تُو بہت اچھی چراگاہ میں گیا تھا ، آیندہ سے وہیں جایا کرنا۔
عاشِق کو چاہئے ہی کیا...؟ محبوب کا دیدار۔ دِل یہ کہتا ہے : وہ غُلام جو آج چہرۂ مصطفےٰ کی زیارت کر کے آئے تھے ، اُن کا دِل تو پہلے سے ہی مچل رہا ہو گا ، وہ تو پہلے ہی چاہتے ہوں گے کہ دیدارِ مصطفےٰ کا پھر کوئی بہانہ بَن جائے۔ سُبْحٰنَ اللہ! محبوبِ خُدا ، سردارِ انبیا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے معجزات نے بہانہ بھی بنا دیا۔
یُوں لگتا ہے کہ اپنے “ مالِک “ کی یہ بات سُن کر اس عظیم عاشِقِ رسول کا دِل مچل گیا ہو گا ، صبح ہونے کا انتظار شروع ہو گیا ہو گا ، وہ سوچتے رہے ہوں گے کہ کب صبح ہو گی ، کب میں دوبارہ چہرۂ مصطفےٰ کی زیارت کا شرف حاصِل کروں گا ، انہوں نے یہ رات کیسے گزاری ہو گی...! انتظار کی راتیں یُوں بھی بہت لمبی ہوتی ہیں۔
شبِ ہجر کی درازی کوئی اُن سے جا کے پوچھے تیری راہ تکتے تکتے جنہیں صبح ہو گئی ہے