Book Name:Aqal Mand Mubaligh
ہر کام شریعت کے مطابِق میں کروں کاش! یارب تو مبلغ مجھے سُنّت کا بنا دے([2])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
“ اہلِ خانہ پر خرچ “ سُنَّتِ مصطفےٰ ہے
2فرامینِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم : * روزِ قیامت میزانِ عمل پر سب سے پہلے بندے کا اپنے گھر والوں پر خرچ کیا ہوا مال رکھا جائے گا۔ ([3])* جو ثواب کی نیت سے اپنے اہلِ خانہ پر خرچ کر ے تو وہ اس کے لئے صدقہ ہے۔ ([4])
اے عاشقانِ رسول ! اہلِ خانہ پر خرچ کرنا سُنّت مصطفےٰ ہے۔ *پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اپنے گھر والوں پر خرچ فرمایا کرتےتھے *حدیثِ پاک کے مطابق ہجرت کے بعد ایک وقت وہ بھی آیا کہ رسولِ اکرم ، نُورِ مجسم صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم اپنے گھر والوں کے لئے سال بھر کا غلہ جمع فرما دیا کرتے۔ ([5])
اس حدیثِ پاک کے تحت مُفَسِّرِ قرآن ، حکیم الاُمَّت مفتی احمد یارخان نعیمی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ نے جو شرح بیان کی ، اس کا خُلاصہ ہے کہ یہ (یعنی سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی تاجدار صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم کا سال بھر کے لئے غَلّہ جمع فرما دینا ، ) بنو نُضَیْر کا قلعہ فتح ہونے کے بعد کی بات ہے۔ یہ بھی