Book Name:Aqal Mand Mubaligh
جب اللہ پاک کسی بندے سے راضِی ہوتا ہے تو اس رِضا کی علامت یہ ہے کہ اللہ پاک اُس بندے کو بھلائی کی چابی (یعنی بھلائی پھیلانے والا) بنا دیتا ہے۔ ([1])
پیارے اسلامی بھائیو! ہم نے یہ 2 احادیث مختصر شرح کے ساتھ سننے کی سَعَادت حاصِل کی ، اِن دونوں اَحادیث میں بنیادی طَور پر نیکی کی دعوت عام کرنے والے کی فضیلت کا بیان ہے۔ اللہ پاک ہم سب کو ان احادِیث میں بیان کی گئی صِفَات نصیب فرمائے۔ آمین بجاہ النبی الامین صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ۔
ہو اخلاق اچھا ، ہو کردار ستھرا مجھے متقی تو بنا یااِلٰہی
نہ نیکی کی دعوت میں سستی ہو مجھ سے بنا شائِقِ قافِلہ یَااِلٰہی
سَعَادت ملے درسِ فیضانِ سُنَّت کی روزانہ دو مرتبہ یااِلٰہی
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
نیکی کی دَعْوَت عام کرنے کا دُرُست طریقہ کار
پارہ : 14 ، سورۂ نَحْل ، آیت : 125 میں ارشاد ہوتا ہے :
اُدْعُ اِلٰى سَبِیْلِ رَبِّكَ بِالْحِكْمَةِ وَ الْمَوْعِظَةِ الْحَسَنَةِ
ترجمہ کنز العرفان : اپنے ربّ کے راستے کی طرف حکمت اور اچھی نصیحت کے ساتھ بُلاؤ۔
یہ آیتِ کریمہ گویا “ نیکی کی دعوت “ کے دِینی کام کا پُورا نصاب (Syllabus)ہے۔
پیارے اسلامی بھائیو! پہلے نیکی کی دعوت دینے والے کی عظمت و شان کا بیان سُنا ، اب آئیے! اس آیتِ کریمہ کی روشنی میں نیکی کی دعوت دینے کا دُرُست انداز اور طریقہ