Book Name:Aqal Mand Mubaligh

حکمت کی وَضاحت

* امام جَلالُ الدِّیْن سُیُوطی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : حکمت سے مراد ہے : قُرْآن۔ ([1]) یعنی قرآنِ کریم کی آیات سُنا کر ، قرآنِ کریم کی تعلیمات بتا کر ، قرآنِ کریم میں دئیے گئے دلائل سُنا کر ، قرآنِ کریم میں بیان کی گئی حکمت کی باتیں بتا کر لوگوں کو نیکی کی دعوت دو اور انہیں اللہ پاک کے دِین کی طرف بُلاؤ! * عَلَّامہ بیضاوی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : حکمت سے مراد ہے : پختہ دلائل۔ ([2]) یعنی جب تم نیکی کی دعوت دَو تو کچی بات نہ کرو ، پختہ دلیل کے ساتھ نیکی کی دعوت دو۔ * عَلَّامہ نسفی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں :   حکمت سے مراد ہے : اَفْعَال کے مراتِب کو جاننا۔ ([3]) مطلب یہ ہے کہ نیکی جس کی طرف ہم نے لوگوں کو بُلانا ہے اور گُنَاہ جس سے لوگوں کو روکنا ہے ، ان دونوں کے دَرَجات ہوتے ہیں؛ بعض نیکیاں فرض کے درجہ کی ہیں ، بعض واجِب ہیں ، بعض سُنّتِ مؤکدہ ہیں ، بعض سُنَّتِ غیر مؤکدہ ہیں ، بعض مستحب ہیں ، یونہی شریعت کی منع کی ہوئی باتوں کے درجات ہیں ، بعض منع کی گئی باتیں حرام ہیں ، بعض مکروہِ تحریمی اور بعض مکروہِ تنزیہی۔ اسی طرح باطنی گُنَاہوں کے اور باطنی نیکیوں کے دَرَجات ہیں ، یہ سب شریعت کے اُصُول ہیں ، جو نیکی کی دعوت دینے والا ہے ، اسے چاہئے کہ یہ تمام باتیں سیکھے اور ان کا لحاظ رکھ کر حکمتِ عملی کے ساتھ نیکی کی دعوت کو عام کرے۔

مَوْعِظَہ حَسَنَہ کسے کہتے ہیں...؟

یہ تو تھی “ حکمت “ کی وَضَاحت۔ اب آئیے! یہ سنتے ہیں کہ مَوْعِظَۂِ حَسَنَہ کسے کہتے



[1]...تفسیر جلالین ، پارہ : 14 ، سورۂ نحل ، زیرِ آیت : 125۔

[2]...تفسیربیضاوی ، پارہ : 14 ، سورۂ نحل ، زیرِ آیت : 125۔

[3]...تفسیر مدارک ، پارہ : 14 ، سورۂ نحل ، زیرِ آیت : 125۔