Book Name:ALLAH Pak Se Muhabbat Karne Walon Ke Waqiaat

بدگمانی کرنا،غِیْبَت کرنا، چغلی کھانا، لوگوں کے عیب جاننے میں لگے  رہنا، لوگوں کے عیب اُچھالنا،جھوٹ بولنا، جھوٹے وعدے کرنا،کسی کا مال ناحق کھانا،خون بہانا، کسی کو شَرعی اجازت کے بغیر  تکلیف دینا،قرض دبا لینا،کسی کی چیز وقتی طور پرلے کر واپَس نہ کرنا، مسلمانوں کو بُرے ناموں سے پکارنا،کسی کی چیز اُسےبُرا لگنے کے باوُجُود اجازت کے بغیر استعمال کرنا، شراب پینا،جُوا کھیلنا،چوری کرنا،بدکاری کرنا،فلمیں ڈرامے دیکھنا،گانے باجے سُننا، سُود اور رِشوت کا لین دین کرنا،ماں باپ کی نافرمانی کرنا اور انہیں ستانا،اَمانت میں دھوکہ کرنا،بدنگاہی کرنا،عورَتوں کا مَردوں کی اور مردوں کا عورَتوں کی نقل کرنا،بے پردگی، غُرُور،تَکَبُّر، حَسَد،دکھلاوا کرنا،اپنے دل میں کسی مسلمان کے لئے نفرت و دشمنی  رکھنا، غصّہ آجانے پر شریعت کی حدیں  توڑ ڈالنا، گناہوں کی لالچ کرنا،شہرت و مرتبہ کی خواہش کرنا،کنجوسی کرنا، اپنے آپ کو بہتر سمجھنا وغیرہ مُعاملات ہمارے مُعاشَرے میں بڑی بے باکی کے ساتھ کئے جاتے ہیں ، اِس کے باوجود ہم اس خوش فہمی میں مُبْتَلا ہیں کہ ہم اللہ پاک اور پیارے آقا صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے سچی مَحَبَّت کرتےہیں۔ذرا سوچئے! کیا اللہ پاک اور نبیِّ کریم صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  سے سچی مَحَبَّت کرنے والوں کی گفتگو، اُن کا زندگی گزارنے کااندازاور اُن کا کردار ایسا ہوتا ہے؟؟

اے کاش!اللہ  پاک سے سچی مَحَبَّت کرنے والوں کا صدقہ ہمیں بھی نصیب ہوجائے اور اے کاش!ہم بھی ان مُبارَک ہستیوں کی سیرت پر عمل کرنےوالے بن جائیں،   نیک اعمال پر عمل کرتے ہوئے ساری نمازیں جماعت کے ساتھ مسجد کی پہلی صف میں تکبیرِ اُولیٰ کے ساتھ ادا کریں۔رمضان المبارک کے مہینوں  کے فرض روزوں کے