Book Name:ALLAH Pak Se Muhabbat Karne Walon Ke Waqiaat
آخرت سے مَحَبَّت کرنا ہے۔(مکاشفۃ القلوب، ص۷۱)
)2(مَحَبَّت اِلٰہی‘‘کی ایک نشانی فرائض کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ نوافل کا اہتمام بھی کرے اور یہ تو وہ کام ہے جو مَحَبَّت کرنے والے کو اللہ پاک کا محبوب اور پسندیدہ بندہ بنا دیتا ہے۔
حضرت ابو ہریرہ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ سے روایت ہے مَدَنی آقاصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے:
جو میرے کسی ولی سے دشمنی کرے، اس سے میں نے لڑائی کا اعلان کردیا۔میرا بندہ کسی چیز سے میرا اُس قدر قُرب حاصل نہیں کرتا جتنا فرائض سے کرتا ہے۔ میرا بندہ نوافل کے ذریعے سے ہمیشہ قرب حاصل کرتا رہتا ہےیہاں تک کہ میں اسے محبوب بنا لیتا ہوں۔(بخاری، کتاب الرقاق، باب التواضع، ۴/۲۴۸،حدیث: ۶۵۰۲)
)3(”مَحَبَّت اِلٰہی“کی ایک نشانیاللہ پاک کے ذِکر میں مشغول رہنا بھی ہے اور مَحَبَّتِ الٰہی حاصل ہونے کا ذریعہ بھی۔اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے:
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اذْكُرُوا اللّٰهَ ذِكْرًا كَثِیْرًاۙ(۴۱) وَّ سَبِّحُوْهُ بُكْرَةً وَّ اَصِیْلًا(۴۲)
(پ۲۲، الاحزاب:۴۲-۴۱)
تَرجَمَۂ کنزُالعرفان:اےایمان والو! اللہ کو بہت زیادہ یاد کرو اور صبح و شام اس کی پاکی بیان کرو۔
پیارےآقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ عالیشان ہے:مَنْ اَحَبَّ شَیْأًاَکْثَرَ ذِکْرَہٗ یعنی جو شخص جس سے مَحَبَّت کرتا ہے اکثر اسی کا ذکر کرتا ہے۔(کنزالعمال،کتاب الاذکار، الباب