Book Name:Imam Ghazali رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ bator Hakeem Ul Ummat

اُن کے لئے باعثِ حسرت ہوگی۔ پساللہ پاک چاہے تو اُنہیں عذاب دے اور چاہے تو بخش دے۔([1])

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

بیان سننے کی نیتیں:

فرمانِ مصطفےٰ  صَلّی اللہ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم :اَفْضَلُ الْعَمَلِ اَلنِّيَّۃُ الصَّادِقَۃُ سچی نیت سب سے افضل عمل ہے۔ ([2]) اے عاشقانِ رسول! ہر کام سے پہلے اچھی اچھی نیتیں کرنے کی عادت بنائیے کہ اچھی نیت بندے کو جنت میں داخِل کر دیتی ہے۔ بیان سننے سے پہلے بھی اچھی اچھی نیتیں کر لیجئے! مثلاً نیت کیجئے! *عِلْم حاصل کرنے کے لئے پورا بیان سُنوں گا  * با اَدب بیٹھوں گا *دورانِ بیان سُستی سے بچوں گا  *اپنی اِصْلاح کے لئے بیان سُنوں گا  *جو سُنوں گا دوسروں تک پہنچانے  کی کوشش کروں گا۔

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

امام غزالی   رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  کا مختصر تعارف

امام محمد بن محمد غزالی   رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  پانچویں صدی کی مشہور اور بلند رُتبہ شخصیت ہیں، آپ کی ولادت 450 ہجری کو طابَرَان، ضلع طُوس، صوبہ خُرَاسان میں ہوئی۔([3]) آپ کا، آپ کے والد کا، آپ کے دادا کا نام محمد اور پردادا کا نام: احمد تھا۔ آپ کے بیٹے ہیں:امام حامِد غزالی، یہ بھی ماہِر عالِمِ دین تھے، ان ہی کی نسبت سے آپ نے اپنی کنیت ابو حامِد رکھی۔ امام


 

 



[1] ترمذی،کتاب الدعوات،باب فی القوم یجلسون ولا یذکرون اللہ ،۵/۲۴۷،حدیث:۳۳۹۱

[2]...جامع صغیر، صفحہ:81، حدیث:1284۔

[3]...اِتِّحَافُ السَّادَه،  المقدمۃ، جلد:1، صفحہ:9۔