عمل کا ہو جذبہ عطا یا الٰہی |
|
سلطانِ جہاں محبوبِ خدا تری شان وشوکت کیا کہنا |
عمل کا ہو جذبہ عطا یاالٰہی |
|
سلطانِ جہاں محبوبِ خدا تِری شان وشوکت کیا کہنا |
گناہوں سے مجھ کو بچا یاالٰہی |
|
ہر شے پہ لکھا ہے نام تِرا تِرے ذکر کی رِفعَت کیا کہنا |
میں پانچوں نمازیں پڑھوں باجماعت |
|
ہے سَر پر تاج نُبُوَّت کا جوڑا ہے تَن پہ کرامت کا |
ہو توفیق ایسی عطا یاالٰہی |
|
سہرا ہے جَبیں پہ شفاعت کا امّت پہ ہے رَحمت کیا کہنا |
دے شوقِ تِلاوت دے ذوقِ عبادت |
|
قراٰن کلامِ باری ہے اور تیری زُباں سے جاری ہے |
رہوں باوُضو میں سدا یاالٰہی |
|
کیا تیری فَصاحت پیاری ہے اور تیری بلاغت کیا کہنا |
ہمیشہ نگاہوں کو اپنی جھکاکر |
|
باتوں سے ٹپکتی لذّت ہے آنکھوں سے برستی رحمت ہے |
کروں خاشِعانہ دعا یاالٰہی |
|
خطبے سے چمکتی ہیبت ہے اے شاہِ رسالت کیا کہنا |
لباس اپنا سنّت سے آراستہ ہو |
|
آنکھوں سے کیا دریا جاری اور لب پہ دعا پیاری پیاری |
عِمامہ ہو سَر پر سجا یاالٰہی |
|
رو رو کے گزاری شَب ساری اے حامیِ اُمّت کیا کہنا |
ہو اَخلاق اچّھا ہو کِردار سُتھرا |
|
عالَم کی بھریں ہر دَم جھولی خود کھائیں تو بس جَو کی روٹی |
مُجھے متّقی تُو بنا یاالٰہی |
|
وہ شانِ عطا و سخاوت کی یہ زُہد و قَناعَت کیا کہنا |
غصیلے مِزاج اور تمسخُر کی خصلت |
|
شہرت ہے جمیؔل اتنی تیری یہ سب ہے کرامت مُرشِد کی |
سے عطّاؔر کو تو بچا یاالٰہی |
|
کہتے ہیں تجھے مَدّاحِ نبی سب اہلسنّت کیا کہنا |
وسائلِ بخشش (مُرَمَّم)،ص102 از شیخِ طریقت امیر ِ اہلِ سنّتدَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ |
|
قبالۂ بخشش،ص47 از مداحُ الحبیب مولاناجمیلُ الرحمٰن قادری رضویعَلَیْہِ رَحمَۃُ اللہ القوی |
Comments