حمدو نعت
ماہنامہ فروری2022
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْن ط اَمَّا بَعْدُ! فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْم ط بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم ط
فرمانِ مصطفےٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ہے : تم اپنی مجلسو ں کو مجھ پر دُرُودِپاک پڑ ھ کر آراستہ کرو کیونکہ تمہارا مجھ پر دُرُود پڑھنا بروزِ قیامت تمہارے لئے نور ہو گا۔ (جامع صغیر ، ص280 ، حدیث : 4580)
حمد
ہے پاک رُتبہ فکر سے اُس بے نیاز کا
کچھ دَخْل عَقْل کا ہے نہ کام اِمتیاز کا
لَب بند اور دل میں ہیں جلوے بھرے ہوئے
اﷲ رے جگر تِرے آگاہِ راز کا
غَش آ گیا کَلِیْم سے مُشتاقِ دِید کو
جلوہ بھی بے نیاز ہے اُس بے نیاز کا
اَفلاک و اَرض سب تِرے فرماں پَذیر ہیں
حاکم ہے تو جہاں کے نشیب و فراز کا
اس بے کسی میں دِل کو مِرے ٹیک لگ گئی
شہرہ سنا جو رحمتِ بےکَس نواز کا
تو بے حساب بخش کہ ہیں بے شمار جُرْم
دیتا ہوں واسطہ تجھے شاہِ حِجاز کا
کیوں کر نہ میرے کام بنیں غیب سے حسنؔ
بندہ بھی ہوں تو کیسے بڑے کارسَاز کا
از : شہنشاہِ سخن مولانا حسن رضا خان رحمۃُ اللہِ علیہ
ذوقِ نعت ، ص17
Comments