شہادت کے فضائل

نئے لکھاری

ماہنامہ اگست2021ء

شہادت کے فضائل

محمد شاف عطّاری (درجہ ثانیہ ، جامعۃُ المدینہ فیضانِ عثمانِ غنی ، کراچی)

شہید کی تعریف : شہید اس مسلمان عاقل بالغ طاہر کو کہتے ہیں جو بطور ظلم کسی آلۂ جارحہ سے قتل کیا گیا اور نفس قتل سے مال نہ واجب ہوا ہو اوردنیا سے نفع نہ اٹھایا ہو۔ شہید کا حکم یہ ہے کہ غسل نہ دیا جائے ، ویسے ہی خون سمیت دفن کر دیا جائے۔ (بہار شریعت ، 1 / 860ملخصاً)

 کارخانۂ قدرت کی طرف سے ہمیں جو معلِّم باکمال بی بی آمنہ کے لعل  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  عطا کئے گئے ہیں وہ اپنے امتیوں کو طرح طرح کی فضیلتیں اور  برکتیں پانے کے مواقع عطا فرماتے ہیں جن میں سے ایک موقع شہادت کا بھی ہے۔ چنانچہ شہادت کے فضائل پر کچھ روشنی ڈالی جاتی ہے :

(1)حضرت انس  رضی اللہُ عنہ  سے روایت ہے کہ رسولُ اللہ  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا : ایسا کوئی نہیں جو جنّت میں داخل کیا جائے پھر وہ دنیا میں لوٹنا پسند کرے اگرچہ دنیا کی ہر چیز اسے ملے ، سوائے شہید کے کہ وہ آرزو کرتا ہے کہ دنیا میں لوٹایا جائے اور پھر اسے دس بار شہید کیا جائے کیونکہ وہ شہید کی فضیلت دیکھ چکا ہے۔ (بخاری ، 2 / 259 ، حدیث : 2817)

حکیمُ الاُمّت مفتی احمد یار خان نعیمی  رحمۃُ اللہِ علیہ اس حدیثِ پاک کے تحت فرماتے ہیں کہ شہید تمنّا کرے گا کہ پھر مجھے دنیا میں بھیج کر شہادت کا موقع دیا جائے ، جو مزہ راہِ خدا میں سر کٹانے میں آیا وہ کسی چیز میں نہ آیا۔ (مراٰۃ المناجیح ، 5 / 418)

(2)پیارے آقا  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  نے ارشاد فرمایا : اللہ پاک کی بارگاہ میں  شہید کے لئے چھ خصلتیں  ہیں ، خون کا پہلا قطرہ گرتے ہی ا س کی بخشش ہو جاتی ہے۔ جنت میں  اپنا ٹھکانہ دیکھ لیتا ہے۔ قبر کے عذاب سے محفوظ رہتا ہے۔ سب سے بڑی گھبراہٹ سے امن میں  رہے گا۔ اس کے سر پر عزت و وقار کا تاج رکھا جائے گا جس کا ایک یاقوت دنیا و مافیہا سے بہتر ہو گا۔ بڑی آنکھوں  والی 72 حوریں  ا س کے نکاح میں  دی جائیں  گی اور ا س کے ستر رشتہ داروں  کے حق میں  ا س کی شفاعت قبول کی جائے گی۔ (ترمذی ، 3 / 250 ، حدیث : 1669)

(3) عام مردوں کی روح ملکُ الموت قبض کرتے ہیں اور شہیدوں کی روح خود رب تعالیٰ براہِ راست قبض فرماتا ہے۔ (مراٰۃ المناجیح ، 5 / 409)

(4) شُہَداء کی روحیں سبز پرندوں کے بدن میں جنّت میں سیر کرتی اور وہاں کے میوے اور نعمتیں کھاتی ہیں۔ (شعب الایمان ، 7 / 115 ، حدیث : 9686)

(5) اگر حضراتِ انبیاء نبی نہ ہوتے تو شہداء ان کے برابر ہو جاتے مگر چونکہ وہ حضرات نبی ہیں اس وجہ سے وہ ان شہیدوں سے اعلیٰ و افضل ہیں۔ (مراٰۃ المناجیح ، 5 / 463)

اللہ عزوجل سے دعا ہے کہ ہمیں سبز گنبد کے سائے میں شہادت کی موت عطا فرمائے۔ اٰمین


Share