Book Name:Har Simt Chaya Noor Hay 12th-Shab-1441
مخلوقات سے پہلے تیرے نبی صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا نور اپنے نورسے پیدا فرمایا۔“(فتاوی رضویہ،۳۰/۶۵۸ ، الجزءُ المفقُود مِن الجزء الاوّل مِنَ المُصَنَّف لِعبدالرّزّاق،ص ۶۳،حدیث:۱۸)
مکتبۃ المدینہ کی کتاب”حکایتیں اور نصیحتیں“صفحہ 468 پر لکھاہے: حضرت کَعْبُ الْاَحبار رَضِیَ اللہُ عَنْہ سے مروی ہے:جب اللہ پاک نے موجودات کو پیدا فرمانے کا ارادہ کیا،زمین کو بچھایا اور آسمانوں کو بلند فرمایا تو اپنے فیض ذات سے مٹھی بھر لےکر اس سے ارشاد فرمایا: اے نور! محمد(صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ) بن جا۔اس نور نے ایک نوری سُتون کی صورت اختیار کر لی ،وہ اس قدر روشن ہوا کہ عظمت کے پردے تک جا پہنچا،ربِّ کریم کو سجدہ کیا اور کہا:سب خوبیاں اللہ پاک کے لیے ہیں۔تو اللہ پاک نے ارشاد فرمایا:میں نے تجھے اسی لئے پیدا فرمایا اور تیرا نام محمد(صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ) رکھا ہے،تجھی سے اپنی مخلوق کی ابتدا کروں گا اور تجھی پر اپنی رسالت کا سلسلہ ختم کروں گا۔ پھر اللہ پاک نے اس نور کے چار(4)حصے کر کے ایک حصے سے لوحِ محفوظ اور دوسرے سے قلم کو پیدا فرمایا ،پھر قلم سے ارشاد فرمایا: لکھ!تو قلم پر ایک ہزار(1000)سال تک ہیبتِ الٰہی سے لرزہ طاری رہا۔اس کے بعد قلم نے عرض کی:اے میرے ربّ کریم! کیا لکھوں؟ارشاد فرمایا: لَآاِلٰہَ اِلَّا اللہُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللہِ لکھ۔ پس قلم نے لکھا اور مخلوق کے متعلق عِلْمِ الٰہی پر رسائی پالی۔ پھراس نے یہ باتیں لکھیں:(1)حضرت آدمعَلَیْہِ السَّلَام کی پُشت مبارَک میں موجود اولاد کی تعداد۔(2)جو اطاعتِ الٰہی بجا لائے گا اللہ پاک اسے جنت میں داخل فرمائے گا اور جواس کی نافرمانی کرے گا اُسے دوزخ میں ڈال دے گا۔اسی طرح (3)حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام،حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام اور حضرت عیسیٰعَلَیْہِ السَّلَام کی اُمّتوں کے متعلق بھی لکھا،یہاں تک کہ جب رسولِ پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی اُمّت کے متعلق لکھا:جس نے