Book Name:Faizan-e-Ghous-ul-Azam
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد
اے عاشقانِ غوثُ الاعظم!آپ نے سنا کہ سرکارِ بغداد، حُضُورِ غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی اِک نگاہِ فیض سے اس چور کے دل کی آلُودَگی دُھل گئی اور آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے اسے وَقْت کاقُطُب بنا دیا، غور کیجئے !جب اللہ پاک کے ولی کی نگاہ سے چور، قُطُب بن سکتے ہیں تو ہمارے گُناہوں کے میل اور دلوں کے زنگ کو دھونا ان کے لیے کیا بڑی بات ہے؟ اس لیے ہمیں اولیائے کرام رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کی صحبت میں رہنا چاہیے۔کیونکہاولیائے کرام کی صحبت دلوں کی کایا پلٹنے کا سبب ہے۔ اولیائے کرام کی صحبت شیطان کے دھوکے سے بچنے کا ذریعہ ہے۔ اولیائے کرام کی صحبت نیکیوں کی طرف مائل ہونے کا نسخہ ہے۔ اولیائے کرام کی صحبت نفس پر غلبہ پانے کا سبب ہے۔ اولیائے کرام کی صحبت دلوں کے زنگ کو ختم کرنے کا ذریعہ ہے۔ اولیائے کرام کی صحبت گناہوں کے میل دھلنے کا سبب ہے۔ اولیائے کرام کی صحبت انسان کے باطن کےصاف و شفاف کرنے کا ذریعہ ہے۔ اولیائے کرام کی صحبت نیکیوں کی طرف مائل ہونےکا راستہ ہے۔ الغرض! اولیائے کرام کی صحبت کئی بھلائیوں کا مجموعہ ہے۔
اولیائے کرام رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کی قُربت اور ان سے مَحَبَّت کے فوائد بتاتے ہوئے حضرت احمد بن حرب رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: نیکوں سے مَحَبَّت کرناان کی صحبت میں رہنااور ان کے اَفْعال واَقْوال دیکھ کرعمل کرنا،انسان کے دل کو سب سے زِیادہ فائدہ دینے والا ہے ۔
(تنبیہ المغترین،الباب الاوّل،غیرتہم اذاا نتہکت حرماتہ،ص۴۱)
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
اے عاشقانِ اولیا!یہ ایک حقیقت ہے کہ اللہ پاک جس کے سر پر ولایت کا تاج سجاتا ہے تو اس کی ذات سے ایسی ایسی چیزیں ظاہر ہوتی ہیں کہ عقلیں حیران رہ جاتی ہیں،مثلاً اللہ پاک کی