Book Name:Ghos e Pak Ki Shan o Azmat 10th Rabi ul Akhir 1442
یقیناً غوثِ پاک پر اللہ پاک کی خاص رحمتوں کا سایہ ہے ، وہ لوگ جو غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کے دامن میں آ جائیں ، وہ بھی رحمتوں کے حق دار بن جاتے ہیں۔ آئیے! اس بارے میں غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کے تین (3)فرامین سُنتے ہیں :
(1) شہنشاہِ بغداد ، حُضُور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : مجھے ایک بہت بڑا رجسٹر دیا گیا جس میں میرے مُصاحِبوں اور قِیامت تک ہونے والے میرے مُریدوں کے نام دَرج تھے اورکہا گیا : یہ سارے افراد تمہارے حوالے کردئیے گئے ہیں ۔ فرماتے ہیں : میں نے داروغۂ جہنم سے اِستِفسار کیا(یعنی پوچھا) : کیا جہنم میں میرا کوئی مُرید بھی ہے؟انہوں نے جواب دیا : نہیں۔ غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نے مزید فرمایا : مجھے اپنے پروَردگارکی عزّت وجلال کی قسم! میرا دستِ حمایت میرے مُرید پر اس طرح ہے ، جس طرح آسمان زمین پر سایہ کئے ہوئے ہے ۔ اگر میرا مُرید اچّھا نہ بھی ہوتو کیا ہوا ، اَلْحَمْدُ لِلّٰہ میں تو اچّھا ہوں!مجھے اپنے پالنے والے کی عزّت وجلال کی قسم! میں اُس وقت تک اپنے ربِّ کریم کی بارگاہ سے نہ ہٹوں گا جب تک اپنے ایک ایک مُرید کو داخلِ جنت نہ کروالوں ۔
( بہجۃ الاسرار ، ذکر فضل اصحابہ وبشراہم ، ص۱۹۳)
(2)سرکارِ بغداد ، حضورِ غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : اللہ پاک نے مجھ سے وعدہ فرمایا ہے کہ میرے مُریدوں اورمیرے دوستوں کو جنت میں داخِل کرے گاتو جو کوئی اپنے آپ کو میرا مُرید کہے میں اسے قَبول کر کے اپنے مُریدوں میں شامل کر لیتا ہوں اور اُس کی طرف اپنی توجُّہ رکھتاہوں ۔ میں نے مُنْکَر نَکِیْرسے اس بات کا عہد لیا ہے کہ وہ قبر میں میرے مُریدوں کو نہیں ڈرائیں گے۔ ( بہجۃ الاسرار ، ذکر فضل اصحابہ وبشراہم ، ص۱۹۳ملخصا)