Book Name:Qurbani Sunnat Anbiya Hay

حضرت اسماعیل عَلَیْہِ السَّلَام کی عمر مبارک 7 سال یا 13 سال ہوئی تو خواب میں بیٹے کی قربانی کا حکم مِلا ، انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام کے خواب وحئ اِلٰہی ہوتے ہیں ، لہٰذا حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام نے خواب میں ملنے والے حکمِ اِلٰہی پر عمل کیا ، رَسّی لی ،  چھری اُٹھائی ، اپنے ہونہار شہزادے حضرت اسماعیل عَلَیْہِ السَّلَام کو ساتھ لیا ، مِنیٰ میں تشریف لائے اور بیٹے کو حُکْمِ اِلٰہی سُنایا ، ہونہار ، فرمانبردار بیٹے نے فرمانبرداری میں سَر جھکایا ، اَدَب سے عرض کیا : ([1])

قَالَ یٰۤاَبَتِ افْعَلْ مَا تُؤْمَرُ٘-سَتَجِدُنِیْۤ اِنْ شَآءَ اللّٰهُ مِنَ الصّٰبِرِیْنَ(۱۰۲)  (پارہ23 ، سورۃالصّٰفّٰت : 102) 

ترجمہ کنزُ العِرفان : بیٹے نے کہا : اے میرے باپ! آپ وہی کریں جس کا آپ کو حکم دیا جا رہا ہے ، ان شاء اللہ عنقریب آپ مجھے صبر کرنے والوں میں سے پائیں گے۔

والِد بھی نبی ، بیٹا بھی نبی ، دونوں محبتِ اِلٰہی سے سرشار اور دونوں ہی بارگاہِ اِلٰہی میں انوکھی قربانی پیش کرنے کے لئے تیار ، حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام نے شہزادے کے ہاتھ باندھے ، لِٹایا اور چھری گلے پر  رکھ دی۔

اللہ! اللہ...!! مِنیٰ کی وادِی میں عجیب منظر ہے ، آسمان کے دروازے کھول دئیے گئے ہیں ، فرشتے یہ عجیب اور  حیرتناک منظر دیکھ رہے ہیں اور روتے ہوئے پُکار رہے ہیں : اِن کا حق ہے کہ اللہ پاک انہیں اپنا خلیل بنائے۔ ([2])

الله اكبر! حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام نے بیٹے کے گلے پر چھری رکھی ، زور سے چلائی مگر چھری نے اپنا کام نہ کیا ، اب دیکھا جائے تو یہ ایک مَعْقُول عُذْر تھا ، حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام


 

 



[1]...حاشیہ صاوی علی جلالین ، پارہ : 23 ، سورۂ صٰفّٰت ، جلد : 3 ، صفحہ : 123تا125۔

[2]...تاریخ الخمیس ، جلد : 1 ، صفحہ : 177۔