Book Name:Qurbani Sunnat Anbiya Hay
بارگاہِ اِلٰہی میں عرض کر دیتے کہ مالِک! میں نے چھری چلادی ، حکم پر عَمَل ہو گیا ، اب چھری ہی کاٹنے کو تیار نہیں تو میں کیا کر سکتا ہوں ، مگر ایسا نہیں ہوا ، حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام نے عُذْرپیش نہیں کیا بلکہ جوشِ مَحبت میں چھری کو پتھر پر تیز کیا ، پھر چلائی ، نہ چلی ، پھر تیز کیا ، چلائی ، نہ چلی ، تیسری بار پھرتیز کیا یہاں تک کہ چھری آگ کے شعلے کی طرح چمکنے لگی ، پھر پُوری قُوَّت سے چلائی مگر اللہ پاک کی قُدْرت کہ چھری نے گلا نہ کاٹا۔
حضرت اسماعیل عَلَیْہِ السَّلَام نے عرض کیا : اَبَّاجان! مجھے پیشانی کے بَل لِٹا دیجئے ، کیونکہ آپ میرا چہرہ دیکھتے ہیں تو آپ کو رَحْم آتا ہے اور یہی رَحْم اللہ پاک کی فرمانبرداری میں رُکاوٹ بَن رہا ہے ، اب حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام نے شہزادے کو پیشانی کے بَل لِٹایا ، پھر چھری چلائی مگر اِس بار بھی چھری نہ چلی اور آواز آئی :
یّٰۤاِبْرٰهِیْمُۙ(۱۰۴) قَدْ صَدَّقْتَ الرُّءْیَاۚ- (پارہ23 ، سورۃالصّٰفّٰت : 104-105)
ترجمہ کنزُ العِرفان : اے ابراہیم! بیشک تو نے خواب سچ کر دکھایا۔
حضرت جبریل عَلَیْہِ السَّلَام جنّت سے مینڈھا لئے حاضِر ہوئے اور اللہ پاک کے حکم سے حضرت اِسْماعیل عَلَیْہِ السَّلَام کے فِدْیے میں اُس مینڈھے کو ذَبح کیا گیا۔ ([1])
دو عالم سے کرتی ہے بیگانہ دِل کو عجب چیز ہے لذتِ آشنائی
اے عاشقانِ رسول ! یہ ہے جذبۂ اِخْلاص! یہ ہے جذبۂ محبت...!! مگر آہ...
رگوں میں وہ لہو باقی نہیں ہے وہ دِل ، وہ آرزو باقی نہیں ہے
نماز و روزہ و قربانی و حج یہ سب باقِی ہیں ، تُو باقی نہیں ہے
پیارے اسلامی بھائیو! حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام اور حضرت اسماعیل عَلَیْہِ السَّلَام کے