Book Name:Usman-e-Ghani Aur Muhabbat-e-Ilahi
ہے ، والدین سے محبت ہے ، اَوْلاد سے محبت ہے غرض جس سے بھی محبت ہو ، دُنیا کے لئے نہیں بلکہ اللہ پاک کی رِضا کے لئے محبت ہو اور تیسرا وَصْف یہ کہ کُفْر سے ایسی ہی نفرت کرنا جیسی آگ میں گرنے سے نفرت کی جاتی ہے ، یہ 3 صِفَات جس خوش نصیب کو مِل جائیں ، وہ ایمان کی لذَّت حاصِل کر لیتا ہے اور جسے اِیْمان کی لذَّت نصیب ہو جائے اس کے تو وارے ہی نیارے ہو جاتے ہیں ، *جسے اِیْمان کی لذَّت مل جائے اسے عبادت کا شوق مل جاتا ہے *جسے اِیْمان کی لذَّت مل جائے وہ کامِل مومن بن جاتا ہے *جسے ایمان کی لذَّت مل جائے وہ بڑی بڑی مشکلات خوشی خوشی بَرْداشت کر جاتا ہے اس کے لئے کوئی مشکل مشکل نہیں رہتی ، دیکھئے! *امام حُسَین رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ میدانِ کربلا میں 3 دِن بھوکے پیاسے رہے ، 72 تَن قربان کئے ، آخر میں خود بھی جامِ شہادت نوش کیا مگر زبان سے اُفْ تک نہ نکلا ، ذَرَّہ برابر بھی ناشکری نہیں کی ، اللہ پاک سے کسی قسم کا شکوہ نہ کیا... یہ کیا تھا؟ یہ اِیْمان کی طاقت تھی ، یہ اِیْمان کی لذّت و حَلاوَت تھی *خواجہ سِرِّی سَقطی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ 98 سال دُنیا میں تشریف فرما رہے ، نزع کے وقت کے عِلاوہ کسی نے آپ کو کبھی لیٹے ہوئے نہ دیکھا ، ہمیشہ عبادت کیا کرتے *محمد جریریرَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ ایک سال مکہ مکرمہ میں رہے ، نہ سوئے ، نہ پیٹھ سیدھی کی ، نہ پاؤں پھیلائے ، نمازِ فجر پڑھ کر ذِکْرُ اللہ شروع کرتے ، ظہر ہو جاتی ، ظہر کے بعد پھر ذِکْرِ اِلٰہی میں مَصْرُوف ہوتے ، یہاں تک عصر ہو جاتی ، عصر سے مغرب تک ، مغرب سے عشاء تک ، عشاء سے پھر فجر تک بیٹھے ذِکْرُ اللہ ہی کرتے رہتے *حضرت ابو بکر عیاش رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ روزانہ 30 ہزار بار سورۂ اخلاص پڑھتے ، روزانہ 500 نوافل پڑھتے ، دِن میں کئی کئی ختمِ قرآن کیا کرتے *امام اعظم ، امام ابو حنیفہ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے 40 سال عشاء