Book Name:Usman-e-Ghani Aur Muhabbat-e-Ilahi
نے انہیں جنَّت کی بشارت دی۔ ([1])*ایک حدیثِ پاک میں ہے : عثمان کتنا اچھا انسان ہے! میرا داماد ہے ، میری دو بیٹیوں کا شوہر ہے ، اللہ پاک نے اس میں میرا نُور جمع فرما دیا۔ ([2])
نبی کے نور دو لے کر وہ ذُو النُّوْرَیْن کہلائے انہیں حاصِل ہوئی یوں قربتِ محبوبِ رحمانی([3])
*اسلام کے دوسرے خلیفہ حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کی شہادت کے بعد مسلمانوں کی کَثْرتِ رائے سے حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ خلیفہ مقرر ہوئے ، 12 سال تک آپ خلیفہ رہے ، 18 ذو الحجہ 35 سن ہجری کو 40 دِن بھوکے پیاسے رِہ کر نہایت مظلومیت کے ساتھ شہید کئے گئے۔ ([4])
“ قبولِ حق “ محبتِ اِلٰہیکے لئے شرطِ اَوَّل ہے
اَمِیْرُ الْمُؤْمِنِیْن حضرت عثمانِ غنیرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُکے اسلام قبول کرنے سے پہلے کی بات ہے ، ایک رات آپ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ گھر تشریف لائے تو دیکھا کہ آپ کی خالہ محترمہ حضرت سُعْدیٰ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا گھر آئی ہوئی ہیں ، خالہ محترمہ نے حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کو دیکھ کر فرمایا : اے عُثْمان! مُحَمَّدصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نبی ہیں ، جنہیں اللہ پاک نے بُرہان (یعنی دلیل) دے کر بھیجا اور دِیْنِ حق کے ساتھ مَبْعُوث فرمایا ہے ، اِن کی فرمانبرداری کر۔
خالہ جان نے حضرت عثمانرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کو سمجھاتے ہوئے دِیْنِ اسلام کی سچائی کے متعلق اور بھی باتیں ارشاد فرمائیں ، حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ فرماتے ہیں : خالہ جان کی باتیں میرے دِل میں بیٹھ گئیں ، اب میں اس بارے میں غور و فکر کرنے لگا۔ حضرت ابو بکر صدیق