Book Name:Quran Aur Farooq e Azam
*اسی طرح اسلام میں پہلے شراب حلال تھی ، ایک بار حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ نے دُعا کی : اَللّٰہُمَّ بَیِّنْ لَنَا فِی الْخَمْرِ یعنی اِلٰہی! شراب کے مُعَامَلے میں ہماری راہنمائی فرما۔ اس پر یہ آیتِ کریمہ نازِل ہوئی :
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَقْرَبُوا الصَّلٰوةَ وَ اَنْتُمْ سُكٰرٰى حَتّٰى تَعْلَمُوْا مَا تَقُوْلُوْنَ (پارہ5 ، سورۃالنساء : 43)
ترجمہ کنزُ العِرفان : اے ایمان والو! نشہ کی حالت میں نماز کے پاس نہ جاؤجب تک سمجھنے نہ لگو وہ بات جو تم کہو۔
اس آیت میں صِرْف نمازوں کے اَوقات میں شراب پینے سے منع کر دیا گیا ، پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے حضرت عمر رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کو بُلایا ، یہ آیتِ کریمہ سُنائی ، حضرت عمر رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ نے پھر دُعا کی : اِلٰہی! مزید واضِح حکم عطا فرما ، اب یہ آیتِ کریمہ نازِل ہوئی :
یَسْــٴَـلُوْنَكَ عَنِ الْخَمْرِ وَ الْمَیْسِرِؕ-قُلْ فِیْهِمَاۤ اِثْمٌ كَبِیْرٌ (پارہ2 ، سورۃالبقرۃ : 219)
ترجمہ کنزُ العِرفان : آپ سے شراب اور جوئے کے متعلق سوال کرتے ہیں۔ تم فرمادو : ان دونوں میں کبیرہ گناہ ہے۔
اس آیت میں شراب کی بُرائی بیان کی گئی مگر اسے مکمل طَور پر حرام قرار نہ دیا گیا ، پیارے آقا ، دو عالم کے داتا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے حضرت عمر رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کو بُلایا ، یہ آیت سُنائی ، حضرت عمر رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ نے پھر دُعا کی : اِلٰہی! مزید واضِح حکم عطا فرما ، اب یہ آیتِ کریمہ نازِل ہوئی :
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اِنَّمَا الْخَمْرُ وَ الْمَیْسِرُ وَ الْاَنْصَابُ وَ الْاَزْلَامُ رِجْسٌ مِّنْ عَمَلِ الشَّیْطٰنِ فَاجْتَنِبُوْهُ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ(۹۰) (پارہ7 ، سورۃالمائدۃ : 90)
ترجمہ کنزُ العِرفان : اے ایمان والو! شراب اور جُوا اور بُت اور قسمت معلوم کرنے کے تیر ناپاک شیطانی کام ہی ہیں تو ان سے بچتے رہو تاکہ تم فلاح پاؤ۔