Book Name:Imam Pak Aur Yazeed Paleed
یہ تمام حکمتِ عملیاں اختیار کرنے کے بعد امام حُسَیْن رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کُوفہ کے لئے روانہ ہوئے۔ مگر افسوس! کوفہ والے بےوفا نکلے ، انہوں نے خُود خط لکھ لکھ کر امام حُسَیْن رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کو کوفہ بُلا کر آپ کو یزیدی فوج کے حوالے کر دیا ، امام حُسَیْن رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ ابھی راستے ہی میں تھے کہ یزیدی فوج نے آپ کا راستہ روک لیا ، یُوں امام حُسَیْن رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کربلا پہنچے اور دِیْن کی حِفَاظت کرتے ہوئے 72 تَن قربان کئے اور آخر میں خود بھی جامِ شہادت نوش فرمایا۔
ہزاروں میں بہتّر تن تھے تسلیم و رضا والے حقیقت میں خُدا اُن کا تھا اور یہ تھے خُدا والے
کسی نے جب وطن پوچھا تو حضرت نے یہ فرمایا مدینے والے کہلاتے تھے ، اب ہیں کربلا والے
حسین ابن علی کی کیا مدد کر سکتا تھا کوئی یہ خود مشکل کشا تھے اور تھے مشکل کشا والے
دوائے دَرْدِ عصیاں پنج تَن کے دَر سے ملتی ہے زمانے میں یہی مشہور ہیں دارُ الشِّفَا والے
پیارے اسلامی بھائیو! ہمیں بھی چاہئے کہ ہم حقیقی حسینی بنیں ، امام حُسَیْن رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ قرآنِ کریم کو سمجھتے تھے ، ہم بھی قرآنِ کریم کو سمجھیں ، امام حُسَیْن رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ حدیثِ پاک کے عالِم تھے ، ہم بھی حدیثِ پاک کا عِلْم حاصِل کریں ، امام حُسَیْن رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ دِیْن کو سمجھتے بھی تھے ، دِیْن کے کامِل پَیْرو کار بھی تھے ، ہمیں بھی چاہئے کہ اپنے اندر جذبۂ ایمانی پیدا کریں ، اللہ و رسول جو حکم دیں ، اسے مانیں ، اسی کے مطابق نیکی کی دعوت دیا کریں۔ امام حُسَیْن رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ نے یزید کے تخت پر بیٹھنے سے لے کر کربلا میں شہید ہونے تک لمحہ لمحہ حکمتِ عملی کا مُظَاہرہ فرمایا ، ہمیں بھی چاہئے کہ ہم حکمتِ عملی کے ساتھ نیکی کی دعوت دیں۔ اللہ پاک ہم سب کو عمل کی توفیق عطا فرمائے۔
آمین بجاہ النبی الامین صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
ہر طرف نیکی کی دعوت عام ہو نیک ہو اُمَّت اے نانائے حُسَیْن
خوب مدنی قافلوں کو دُھوم ہو نیک ہو اُمَّت اے نانائے حُسَیْن
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد