Book Name:Imam Pak Aur Yazeed Paleed
پیارے اسلامی بھائیو! بیان کو اختتام کی طرف لاتے ہوئے سُنّت کی فضیلت اور چند آدابِ زندگی بیان کرنے کی سَعَادت حاصِل کرتا ہوں۔ تاجدارِ رسالت ، شہنشاہِ نبوت صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : مَنْ تَمَسَّكَ بِسُنَّتِيْ عِنْدَ فَسَادِ اُمَّتِيْ فَلَهُ اَجْرُ مِائَةَ شَهِيْدٍ یعنی اُمت کے فساد کے وقت جو شخص میری سنت پر مضبوطی سے عمل کرے گا اسے سو شہیدوں کا ثواب عطا ہو گا۔ ([1])
ہر کام شریعت کے مطابِق میں کروں کاش! یارب تو مبلغ مجھے سُنّت کا بنا دے([2])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
دو ۲فرامینِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم * جو مریض کی عیادت کرتا ہے وہ جَنَّت کے باغات میں بیٹھتاہے ، جب وہ کھڑا ہوتاہے تو 70 ہزار فرشتے رات تک اس کے لئے دعا کرتے ہیں۔ ([3]) * جو ثواب کی اُمِّید پر اپنے مسلمان بھائی کی عیادت کرے ، اسے جہنم سے 70 سال کے فاصلے تک دُور کر دیا جائے گا۔ ([4])
اے عاشقانِ رسول! مریض کی عیادت کرنا سُنّتِ مصطفےٰ بلکہ سُنتِ انبیا ہے * نبیوں کے نبی رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی عادتِ کریمہ تھی کہ کسی بھی صحابی کے بیمار ہونے کا پتہ چلتا آپ اس کی عیادت کے لئے تشریف لے جاتے * اگر کوئی شخص 3دن مسجد سے غائب رہتا تو آپ اس کے متعلق لوگوں سے پوچھا کرتے ، اگر وہ بیمار ہوتا تو اس کی عیادت فرماتے([5]) * اور عِیَادت کے لئے اگر مدینۂ شریف کے آخری کنارے