Book Name:Sab Say Barh Kar Sakhi

لہجے میں پڑھنے کا حکْم کچھ یوں اِرشَاد فرمایا:اِقْرَؤُوا الْقُرْاٰنَ بِلُحُوْنِ الْعَرَب۔ یعنی قرآن کو عربی لب ولہجے میں پڑھو۔[1] مگر بدقسمتی!مَخَارِج کی دُرُسْتی کے ساتھ عربی لب و لہجے میں اب قرآنِ کریم پڑھنے والے بَہُت ہی کم ہیں۔ح اور ہ،ذ،ز،ظ،ض اور ث،س،ص اور ع اور ء،میں فَرْق کر کے پڑھنے والے بَہُت ہی کم ہیں۔یاد رکھئے! دُرُسْت مَخَارِج کے ساتھ قرآن پڑھنا فَرْض ہے، لَحْنِ جَلِی (یعنی حَرْف کو حَرْف سے بدلنے کی وجہ)سے اگر معنیٰ فاسِد ہو جائیں،تو نَماز بھی فاسِد ہو جاتی ہے۔چُنَانْچِہ یہی وجہ ہے کہ وہ اِسْلَامی بھائی جو دُرُسْت مَخَارِج کے ساتھ قرآنِ کریم پڑھنا نہیں جانتے، انہیں مَدْرَسَۃُ الْمَدِیْنَہ بَالِغَان کے تَحْت دُرُسْت مَخَارِج کے ساتھ قرآنِ کریم پڑھنے پڑھانے کا اِہتِمام کیا جاتا ہے۔کیونکہ دو۲ جہاں کے تاجْوَر، سلطانِ بَحرو بَر صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ  وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے: خَیْرُکُمْ مَّنْ تَعَلَّمَ الْقُرْاٰنَ وَ عَلَّمَهٗ۔ یعنی تم میں سب سے بِہتر وہ ہے، جس نے قرآن کی تعلیم حاصِل کی اور دوسروں کو اِس کی تعلیم دی۔[2]

مجلسِ دَارُالسُّنَّۃ

اےعاشقانِ رسول! اَلْحَمْدُلِلّٰہ عاشقانِ رسول کی دینی تحریک دعوتِ اسلامی دنیا بھر میں 80 سے زائد شعبہ جات میں سنتوں کی دھومیں مچانے میں مصروفِ عمل ہے،انہی  میں سے ایک شعبہ ”دارالسنۃ“ بھی ہے۔اس شعبے کے تحت تربیت یافتہ اسلامی بھائی، اسلامی بھائیوں کو اور اسلامی بہنیں،اسلامی بہنوں کو مختلف کورسز کرواتے ہیں۔اِن کورسز میں


 

 



[1] نوادر الاصول،الاصل الثالث والخمسون والمائتان فی ان القران مثله...الخ،۲/۲۴۲

[2] بخاری،کتاب فضائل القران،باب خیرکم من...الخ،ص۱۲۹۹، حدیث:۵۰۲۷