Book Name:Sab Say Barh Kar Sakhi

پیاری ہیں،جو اس نے اپنے نبی  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کے لئے نا پسند فرمائیں۔([1])یادرکھئے! دُنیا کے مال و دولت کی کثرت اور اِس کی خُوب آسائشیں ہونا بے شک نِعمت ہے مگر اِن چیزوں سے بچ کر رہنا یہ بڑی نِعمت ہے۔([2])

دنیا میٹھی سرسبز ہے

رحمتِ عالَم،نُورِ مُجَسَّم  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کافرمانِ مُعظَّم ہے: دُنیا میٹھی سرسبز ہے، جو اس میں حلال طریقے سے مال کماتاہے اورصحیح حُقُوق میں خرچ کرتاہے، اللہ پاک اُس کو ثواب عطافرمائے گا اور اُس کو جنّت میں داخِل فرمائے گااورجو اس میں حرام طریقے سے مال کماتاہے اور اس کوغَیرِ حق میں خرچ کرتاہے،اللہ پاک اس کو دارُ الْھَوَان (یعنی ذِلّت کے گھر) میں داخل فرمائے گا۔([3])

حضرتِ علّامہ عبدُالرَّؤف مناوی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ اس حدیثِ پاک کے تحت فیضُ القدیر میں تحریر فرماتے ہیں: معلوم ہوا کہ دُنیا فیِ ْنَفْسہٖ(یعنی دَراصل) مَذمُوم نہیں ہے،  چُونکہ یہ آخِرت کی کھیتی ہے، اس لئے جو شخص شریعت کی اِجازت سے دُنیا کی کوئی چیزحاصل کرے، تو یہ چیز آخِرت میں اُس کی مدد کرتی ہے۔([4]) ہمیں بھی چاہیے کہ ضرورت سے زِیادہ دُنیا کے پیچھے بھاگنےاورحرام ذَرائع اختیار کرکے مال ودولت جمع کرنے کے بجائے رزقِ حلال کمانے کا ذہن بنائیں اورحَسْبِ اِسْتطاعت صَدَقہ وخَیْرات بھی کرتےرہیں،اپنےرشتہ


 

 



[1]  شُعَبُ الْاِیمان ،ج٤ص ۱۱۷حدیث ۴۴۸۹مُلَخَّصاً

[2]…  نیکی کی دعوت،ص۳۵

[3]…  شعب الایمان، ۴/۳۹۶،حدیث:۵۵۲۷

[4]…  فیض القدیر ،۳/۷۲۸،تحت الحدیث:۴۲۷۳