Book Name:Sab Say Barh Kar Sakhi

مناتے رہے۔ آپ بھی یادِ مصطَفٰے  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  میں12 ربیعُ الاوّل شریف کو روزہ رکھ کر مَدَنی پر چم اُٹھائے جُلوسِ میلاد میں شریک ہوں۔جہاں تک ممکِن ہو باوُضو رہئے۔ لب پر نعتوں کے نغمے سجائے، دُرُود و سلام کے پھول برساتے،نگاہیں جھکائے پُر وقار طریقے پر چلئے۔اُچھل کود مچا کر کسی کو تنقید کا موقع مت دیجئے۔

ربیعُ الاوّل تجھ پر اَہلسنّت کیوں نہ ہوں قرباں            کہ تیری بارھویں تاریخ وہ جانِ قمر آیا

(قبالِۂ بخشش، ص۳۷)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                          صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

چھینکنےکی سُنّتیں اور آداب

پیارے اسلامی بھائیو !آئیے!شیخ طریقت، امیر اہلسنّت حضرت علامہ محمد الیاس عطار قادری دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ   کے رسالے” 101مدنی پھول“  سے چھینکنے کی چند سنتیں و آداب سُنتے ہیں:

پہلے دو فرامینِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ ملاحظہ ہوں:* اللہ پاک کو چھینک پسند ہے اور جماہی ناپسند۔(بخاری،۴/۱۶۳،حدیث:۶۲۲۶) *جب کسی کو چھینک آئے اور وہاَلْحَمْدُ لِلّٰہ کہے تو فِرِشتے کہتے ہیں:رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ اور اگر وہ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَکہتا ہے تو فِرِشتے کہتے ہیں: اللہ تجھ پر رَحم فرمائے۔ (معجم کبیر،۱۱/۳۵۸،حدیث:۱۲۲۸۴ )*چھینک کے وَقت سر جھکایئے،منہ چُھپایئے اور آواز آہِستہ نکالئے،چھینک کی آواز بُلند کرنا حَماقت (یعنی بیوقوفی)ہے۔(رَدُّالْمُحتار،۹/۶۸۴)

( اعلان )

چھینکنے کی بقیہ سنتیں اور آداب تربیتی حلقوں میں بیان کیے جائیں گے لہٰذا ان کو  جاننے