Book Name:Sab Say Barh Kar Sakhi
کا کفن ہی بنی۔([1])
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہ عَلٰی مُحَمَّد
وصالِ ظاہر ی کے بعدسخاوتِ مُصطفےٰ
پیارے اسلامی بھائیو! آپ نے سنا کہ ہمارے پیارے پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ دوجہانوں کے سردار ہیں،اللہ پاک نے آپ کو مالک ومختار بنایا،اپنے تمام خزانوں کی چابیاں بھی عطافرما رکھی ہیں، مگراپنے پاس کچھ بچاکر نہیں رکھتے ،بلکہ سب تقسیم فرمادیتے۔بلکہ حَیاتِ ظاہری کی طرح وِصالِ ظاہری کے بعدبھی اپنی اُمَّت کے پریشان حالوں پر عطاؤں کی بارش فرماتےہیں۔ اگر کسی ذِہْن میں یہ وَسْوَسہ آئے کہ حُضُورِ اکرم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم تو اس دُنْیا سے پردہ فرما گئے تو اب کیونکر سائلوں کی داد رسی فرماتے ہیں؟ تو یاد رکھئے!اللہ پاک کے تمام نبی اپنے اپنے مزارات میں حیات ہیں۔
سرکارِ اعلیٰ حضرت، امام احمد رضا خان رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ اِرْشاد فرماتے ہیں: رَسُولُ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اورتمام انبیائے کِرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام حیاتِ حقیقی،دُنیاوی، رُوحانی اور جسمانی سے زِنْدہ ہیں، اپنے مزاراتِ طیّبہ میں نمازیں پڑھتے ہیں، روزی دئیے جاتے ہیں، جہاں چاہیں تشریف لے جاتے ہیں، زمین وآسمان کی سَلْطَنت میں تَصَرُّف فرماتے ہیں۔ رَسُولُ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم فرماتے ہیں:حضراتِ انبیاء عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اپنے مزارات میں زِندہ ہیں اور نماز اَدافرماتے ہیں۔([2]) جبکہ ایک اورحدیثِ پاک میں ہے:بے