Book Name:Sab Say Barh Kar Sakhi
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
بعض اوقات ایسا بھی ہوتا کہ نبیِ رحمت،شفیعِ اُمَّت صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کسی سے کوئی چیز خریدتے،قیمت اَدا کرنے کے بعدوہ چیز اُسی کو یا کسی دوسرے کو عطا فرما دیتے۔ ایک بار حضرت جابر بن عبداللہ رَضِیَ اللہُ عَنْہ سے آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ایک اُونٹ خریدا،پھر وہی اُونٹ ان کو بطورِعطیہ عنایت فرمادیا۔([1]) اسی طرح اَمِیْرُ الْمُوْمِنِیْن حضرتعُمر فاروق رَضِیَ اللہُ عَنْہ سے ایک اونٹ کابچہّ خریدا ،پھروہی حضرت عبداللہبن عمر رَضِیَ اللہُ عَنْہما کو عطا فرمایا۔([2])
پیارے اسلامی بھائیو!ہمارے پیارےآقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کس قدرسخاوت فرمانے والے تھےکہ جو چیز اپنی ضرورت کیلئے خریدی ہوتی، وہ بھی بطورِ تُحْفہ کسی کو عطا فرما دیتے، ہمیں بھی چاہیے کہ ہم بھی پیارےآقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی اس پیاری سُنَّت پرعمل کرنےاور مسلمانوں کے دل میں خوشی داخل کرنے کی نِیَّت سے ایک دوسرے کو تُحْفہپیش کرنے کی عادت بنائیں کہ تحفہ دینے سے مَحَبَّت بڑھتی اور عَداوت دُور ہوتی ہے جیسا کہ
حضرت عطا ء خُراسانی رَضِیَ اللہُ عَنْہ سے روایت ہے کہ حُضُور نبیِ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا : ایک دُوسرے کے ساتھ مُصافَحہ کرو، اس سے کِینہ جاتا رہتا ہے اور ہدیہ (تُحْفہ)بھیجو، آپس میں مَحَبَّت ہوگی اور دُشمنی جاتی رہے گی۔([3])