Book Name:Adhoora Iman

اِنتہا دیکھئے! اُن بدبختوں نے حضرت مولا علی  رَضِیَ اللہُ عنہ  پر کُفْر کا فتویٰ لگایا تھا۔

اللہ پاک کی پناہ...!! *جن کو دیکھنا عِبَادت ہے([1]) *جن کی محبّت اِیْمان کی عَلامت ہے *جن کا بُغْض بندے کو مُنَافِقْ بنا دیتا ہے۔([2]) اُن عظیم ہستی، قطعی، یقینی جنّتی صحابی  رَضِیَ اللہُ عنہ  پر کفر کا فتویٰ....!! لَاحَوْلَ وَلَاقُوَّۃ اِلَّا باللہ!

انہوں نے یہ فتویٰ لگایا کیوں تھا؟ سنیئے! حضرت مولا علی  رَضِیَ اللہُ عنہ  اور حضرت اَمیرِ مُعَاویہ  رَضِیَ اللہُ عنہ  کے درمیان کسی دِینی مسئلے پر اِخْتلاف ہو گیا تھا۔ حضرت مولا علی  رَضِیَ اللہُ عنہ  مَاشَآءَ اللہ! بڑے باکمال تھے، آپ نے حکمتِ عملی اِختیار فرمائی اور ایک حَکَم مقرر کر دیا (حَکَم یعنی ثالثی)۔ اُس حَکَم نے دونوں کی صُلح کروا دی۔ اب یہ جو خارجی لوگ تھے، یہ مَعَاذَ اللہ! جنگ چاہتے تھے لیکن مولا علی  رَضِیَ اللہُ عنہ  نے تو صُلح کر لی۔ چنانچہ اُنہوں نے اُس صلح پر کفر کا فتویٰ لگایا، کہنے لگے: قرآنِ کریم میں ہے:

اِنِ الْحُكْمُ اِلَّا لِلّٰهِؕ-

(پارہ:12، یوسف:40)

تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان:حُکم تو صرف اللہ کا ہے۔

یعنی حَکَم صِرْف اللہ پاک ہو سکتا ہے، مولا علی  رَضِیَ اللہُ عنہ  نے چونکہ ایک بندے کو حَکَم بنا لیا، لہٰذا اِس آیت کا خِلاف کیا، لہٰذا آپ کافِر ہو گئے۔

اللہُ اکبر...!! جہالتوں کی اِنتہا دیکھئے!

خُدا جب عقل لیتا ہے، جہالت آ ہی جاتی ہے

خیر! مولا علی  رَضِیَ اللہُ عنہ  نے یہاں بھی حکمتِ عَمَلی اپنائی، حضرت عبد اللہ بن عبّاس   رَضِیَ اللہُ عنہما جو قرآنِ کریم کے بہت ہی ماہِر تھے، تَرجَمانُ القرآن آپ کا لَقب ہے، اُنہیں


 

 



[1] ... المجالسۃ و جواہر العلم،جزء السادس و العشرون،جلد:3،صفحہ:269 ،رقم:3596۔

[2] ... مسلم،کتاب الایمان،باب الدلیل علی ان حب الانصار ،صفحہ:50 ،حدیث:78۔