Book Name:Adhoora Iman

*قرآنِ کریم کی 2آیات پڑھ لیں، باقی ہزاروں آیات سے ابھی جاہِل ہے مگر خُود کو مفتی سمجھ بیٹھا، بڑے بڑے عُلَمائے کرام کے ساتھ بحثیں کرنا شروع کر دیتا ہے۔ یہ اَدھوری جہالت ہے *اُردُو کی 4کتابیں پڑھ لیں اور پَھنَّے خَواں بن گئے کہ جی اب مجھ سے بڑا تو کوئی عالِم دُنیا میں پیدا ہی نہیں ہوا۔ یہ جو اَدھوری جہالت ہوتی ہے نا، یہ آدمی کو بیوقوف بنا دیتی ہے۔ ایسے شخص کو سمجھانا آسان نہیں ہوتا۔

مُردَہ زِندہ کرنا آسان ہے

روایت ہے کہ ایک مرتبہ اللہ پاک کے نبی حضرت عیسیٰ  علیہ السَّلام  تیز تیز قدموں کے ساتھ کہیں تَشْریف لے جا رہے تھے، ایک شخص مِلا، عرض کیا: عالی جاہ! اتنی تیزی میں کہاں تشریف لے جا رہے ہیں؟ فرمایا: میں نے ایک بیوقوف دیکھ لیا تھا، اُس سے دُور بھاگ رہا ہوں۔

اُس شخص نے حیرت سے عرض کیا: عالی جاہ...!! آپ تو وہ شان والے ہیں کہ مُردَے زِندہ کر لیا کرتے ہیں تو بیوقوف کیا چِیز ہے؟ آپ  علیہ السَّلام  نے بڑا خُوبصُورت جملہ کہا، فرمایا: مُردَے زِندہ کرنا آسان ہے، بیوقوف کو سمجھانا اِنتہائی مشکل ہے۔([1])

اللہ اکبر! یہ ہے اَدھوری جہالت...!! جو آدھا جاہِل ہو، یعنی جو 4 کتابیں پڑھ کر خود کو بڑا عَلَّامہ فَہَامَہ سمجھ بیٹھے، وہ بیوقوف ہو جاتا ہے، پِھر اُسے سمجھانا اِنتہائی مشکل ہو جاتا ہے۔

خارجیوں کی بےوقوفی

ایک بدمذہب فرقہ ہے؛ خارجی ۔یہ فرقہ مسلمانوں کے چوتھے خلیفہ، حضرت مولا علی  رَضِیَ اللہُ عنہ  کے دورِ خِلافت میں تھا۔ یہ لوگ بھی آدھے جاہل تھے، اُن کی بیوقوفی کی


 

 



[1]...اخبار الحمقی والمغفلین لابن جوزی، صفحہ:18 مفصلًا۔