Book Name:Adhoora Iman
اَلْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی خَاتَمِ النَّبِیّٖن
اَمَّا بَعْدُ! فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلَیْکَ یَارَسُوْلَ اللہ وَعَلٰی آلِکَ وَاَصْحٰبِکَ یَاحَبِیْبَ اللہ
اَلصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلَیْکَ یَانَبِیَّ اللہ وَعَلٰی آلِکَ وَاَصْحٰبِکَ یَانُوْرَ اللہ
نَوَیْتُ سُنَّتَ الْاِعْتِکَاف (ترجمہ: میں نے سُنَّت اعتکاف کی نِیَّت کی)
اللہ پاک کے آخری نبی صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ایک روز تشریف لائے اور آپ کے چہرۂ اقدس پر خوشی محسوس ہو رہی تھی، فرمایا: میرے پاس جبریل امین ( علیہ السَّلام ) تشریف لائے، اللہ پاک کا پیغام دیا کہ اے مُحَمَّدِمصطفےٰ صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! کیا آپ اِس بات سے راضی ہیں کہ آپ کی اُمّت میں سے کوئی آپ پر درود بھیجے تومیں اُس پر 10 رحمتیں نازل کروں اور آپ کا اُمّتی آپ پر سلام پڑھے، میں اُس پر 10 بار سلام بھیجوں۔([1])
جس کی قُربت سے حق کا پتا مِل گیا حق کے اُس راز دَاں پر درود و سلام
جس کے جَلووں سے رَوشن ہوئے دو جہاں اُس مہِ ضَو فِشاں پر درود و سلام
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
قَالَ اللہُ تَبَارَکَ وَ تَعَالٰی فِی الْقُرْآنِ الْکَرِیْم(اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے):
اَفَتُؤْمِنُوْنَ بِبَعْضِ الْكِتٰبِ وَ تَكْفُرُوْنَ بِبَعْضٍۚ-فَمَا جَزَآءُ مَنْ یَّفْعَلُ ذٰلِكَ مِنْكُمْ اِلَّا خِزْیٌ فِی الْحَیٰوةِ الدُّنْیَاۚ-وَ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ یُرَدُّوْنَ اِلٰۤى اَشَدِّ الْعَذَابِؕ-وَ مَا اللّٰهُ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُوْنَ(۸۵)
(پارہ:1، البقرہ:85)
[1]...نسائی، کتاب السہو، باب الفضل فی الصلاۃ علی النبی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم، صفحہ:222، حدیث:1292۔