Book Name:Adhoora Iman

پتا چلا؛ قرآنِ کریم پر اِیمان رکھنا ہے تو پُورے قرآن پر رکھنا ہے، ایک آیت نہیں پڑھنی، ہر ہر آیت پڑھنی ہے، 2آیتیں رَٹ کر، 4حدیثیں یاد کر کے مُفتی نہیں بننا، ہر ہر آیت کو، ہر ہر حدیث شریف کو پڑھنا بھی ہے، عُلَمائے کرام کی خِدْمت میں حاضِر ہو کر اُسے سمجھنا بھی ہے، تب ہم قرآن و حدیث کی تعلیمات کو سیکھ پائیں گے۔ لہٰذا اَدھوری جہالت سے بچیں، ہمارے پاس عِلْم نہیں ہے تو عُلمائے کرام سے پُوچھا کریں۔

جہالت کا عِلاج سُوال ہے

جہالت کا عِلاج کیا ہے؟ حدیث شریف میں ہے: رسولُ اللہ  صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا: فَاِنَّمَا ‌شِفَاءُ ‌الْعِيِّ ‌السُّؤَالُ یعنی جہالت کا علاج سُوال کرنا۔([1]) اگر کسی بات کا علم نہیں تو علما سے پوچھو! لہٰذا پُوچھنے کی عادَت بنائیں، کہا جاتا ہے: اَدھورا سچ پُورے جُھوٹ سے زیادہ خطرناک ہوتا ہے۔ لہٰذا اَدھورے سچ، اَدھورے اِیمان اور اَدھوری جہالت سے ہمیشہ بچنے کی ہی کوشش فرمائیے! اللہ پاک ہمیں عَمَل کی توفیق نصیب فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن  صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  ۔

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

دِین میں پُورے پُورے داخِل ہو جاؤ...!

پیارے اسلامی بھائیو! اللہ پاک نے فرمایا:

اَفَتُؤْمِنُوْنَ بِبَعْضِ الْكِتٰبِ وَ تَكْفُرُوْنَ بِبَعْضٍۚ-

(پارہ:1، البقرہ:85)

تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان:تو کیا تم اللہ کے بعض اَحکامات کو مانتے ہو اور بعض سے اِنکار کرتے ہو؟


 

 



[1]...مسند الفردوس، جلد:3، صفحہ:98، حدیث:4162۔