Book Name:Adhoora Iman

جنگ کرتے ہو، اُنہیں قتل کرتے ہو، اُن کے گھر اُجاڑتے ہو، پِھر خُود ہی اُن کے فِدْیے دے کر اُنہیں آزاد بھی کرواتے ہو۔ یہ کیا چکّر ہے؟ یہود کہتے کہ اللہ پاک نے تَوْرَات شریف میں ہم سے وعدہ لیا ہے کہ اگر ہمارے یہودی بھائی قید ہو جائیں تو ہم اُنہیں آزاد کروائیں گے۔ پُوچھا: تَوْرَات میں تو یہ بھی وعدہ لیا گیا ہے کہ آپس میں ایک دوسرے کو قتل نہیں کرو گے؟ یہود بولے: جنگ تو ہم اپنے دوستوں اَوْس اور خزرَج کی وجہ سے کرتے ہیں اور قَیْدیوں کو آزاد کرواتے ہیں، تورات پر عَمَل کرنے کے لیے۔ اِس پر اللہ پاک نے قرآنِ کریم کی یہ آیت نازِل فرمائی، ارشاد ہوا: ([1])

اَفَتُؤْمِنُوْنَ بِبَعْضِ الْكِتٰبِ

(پارہ:1، البقرۃ:85)

تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان:تو کیا تم اللہ کے بعض احکامات کو مانتے ہو؟

یعنی کیا تم کِتَابِ اِلٰہی کے کچھ حکم مان لیتے ہو مگر

وَ تَكْفُرُوْنَ بِبَعْضٍۚ-

(پارہ:1، البقرۃ:85)

تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان:اور بعض سے اِنکار کرتے ہو؟

کچھ اَحْکام کا اِنْکار کر دیتے ہو۔ یعنی یہ بھی حکم ہے کہ آپس میں ایک دوسرے کو قتل نہیں کرو گے۔ قتل سے باز نہیں آتے، قیدی آزاد کرواتے پِھرتے ہو، یہ کیا دو رَنگی ہوئی، کتابِ اِلٰہی کا ایک حکم مان لیا، 2چھوڑ دئیے! کیا تُم پُوری کتاب پر اِیمان نہیں رکھتے...؟ کچھ کو مانتے ہو، کچھ کا اِنکار کر دیتے ہو...؟ یاد رکھو...!!

فَمَا جَزَآءُ مَنْ یَّفْعَلُ ذٰلِكَ مِنْكُمْ

(پارہ:1، البقرۃ:85)

معرفۃ القرآن: کیا جزاء جو کرے یہ تم میں سے۔


 

 



[1]...تفسیر طبری، پارہ:1، سورۂ بقرہ، زیرِ آیت:85، جلد:1،صفحہ:442،رقم:1475۔