Book Name:Gharelu Zindagi Ki Sunnatain aur Adaab

فرمائی اور ہمیں ٹھکانا عطا فرمایا۔ کتنے ایسے ہیں، جن کے پاس بقدرِ کفایَت اسباب نہیں ہیں، کتنے ایسے ہیں جن کا کوئی گھر نہیں ہے۔ ([1])

کتنا پیارا انداز ہے...!! آج کے اس ترقی یافتہ دور میں بھی کتنے لوگ فُٹ پاتھ پر رات گزارتے ہیں، کتنے ایسے ہیں، جن کے پاس سَر چُھپانے کو جگہ نہیں ہے، ہمارے پاس گھر ہے، چاہے کرائے کا ہی سہی، موجود تو ہے۔

گھروں میں سکون ہونا بھی نعمت ہے

اللہ  پاک فرماتا ہے:

وَ اللّٰهُ جَعَلَ لَكُمْ مِّنْۢ بُیُوْتِكُمْ سَكَنًا (پارہ:14،سورۂ نحل:80)

تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: اور اللہ  نے تمہارے گھروں کو تمہاری رہائش بنایا۔

یہ بھی اللہ  پاک کا کتنا بڑا اِحْسان ہے کہ اُس نے ہمارے گھروں کو ہمارے لیے  سکون کا ذریعہ بنایا ہے*صِرْف چند سیکنڈز کا زلزلہ آجائے تو دِل کانپ جاتا ہے، ہوش اُڑ جاتے ہیں، چاہے انسان کتنی ہی خوشیوں میں ہو، سب خوشیاں ختم ہو جاتی ہیں، یہ زمین کانپ نہیں رہی، ہمارے گھرجہاں تھے، وہیں پر صحیح سلامت موجود ہیں، یہ سکون کا ذریعہ ہے *تَصَوُّر کیجیے ! کوئی ایک جنگلی جانور مثلاً شیر یا چیتا وغیرہ محلے میں آجائے، پُورے محلے میں کیسا خوف پھیل جائے گا، باہَر نکلنا دُشْوار ہو جائے گا، زندگی کے کتنے سارے مُعَاملات ڈِسْٹَرب ہو جائیں گے۔ غور فرمائیے! ان جنگلی جانوروں کو جنگل میں کس نے روکا ہوا ہے؟ ہزاروں قِسم کے جانور، کیڑے مکوڑے، سانپ، بِچّھو اور نجانے کیسے کیسے زہریلے جانور دُنیا میں موجود ہیں، ان سب کا رُخ اگر ہمارے رہائشی علاقوں کی طرف ہو جائے تو سوچئے! زندگی کتنی دُشوار


 

 



[1]... مسلم ،کتاب الذکر والدعاء...الخ،باب التعوذمن شر...الخ،صفحہ:1045،حدیث:2715۔